Friday, April 19, 2024

ملازمہ تشدد کیس: بچی کے والدین نے جج سے راضی نامہ کرلیا

ملازمہ تشدد کیس: بچی کے والدین نے جج سے راضی نامہ کرلیا
January 3, 2017

اسلام آباد (92نیوز) حکومتی دبائو یا کچھ اور۔ کم سن گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا ڈراپ سین ہو گیا۔ بچی کے والدین نے تشدد کرنے والے حاضر سروس جج سے راضی نامہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی کم سن طیبہ کے والدین نے جج سے راضی نامہ کرتے ہوئے اپنا بیان حلفی عدالت میں جمع کرا دیا ہے جس کے بعد عدالت نے جج کی اہلیہ کی ضمانت منظور کرلی۔

بچی کے والد نے اپنے بیان حلفی میں کہا ہے کہ انہوں نے کسی دباﺅ کے بغیر راضی نامہ کیا ہے اور جج کو معاف کر دیا ہے۔ مقدمے میں جج کو فی سبیل اللہ معاف کر دیا ہے۔ جج کی اہلیہ کو بری یا ضمانت دینے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں۔

والد کا کہنا ہے کہ انھوں نے خود تحقیقات کیں، مقدمہ غلط اور بےبنیاد واقعات پر درج ہوا۔ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج راجہ آصف محمود نے بیان حلفی کے بعد حاضر سروس جج کی اہلیہ کی ضمانت 30ہزار کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی ہے۔

یاد رہے گھریلو ملازمہ طیبہ اسلام آبادمیں ایک حاضر سروس جج کے گھر ملازمہ ہے جہاں اسے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ حاضر سروس جج کی اہلیہ کیخلاف ملازمہ پر تشدد کا مقدمہ تھانہ آئی نائن میں درج ہے۔