Sunday, September 8, 2024

ملا منصور اختر نے مذاکرات کیلئے رضامندی ظاہر کر دی

ملا منصور اختر نے مذاکرات کیلئے رضامندی ظاہر کر دی
August 8, 2015
کابل(ویب ڈیسک)افغان طالبان کی نئی قیادت ملا اختر منصور نے امن مذاکرات کے لیے رضا مندی ظاہر کردی ،پاک افغان سفیروں کی مشاورتی عمل کے لیے اہم شخصیات سے ملاقاتیں رواں ماہ کے آخر میں مذاکرات کے تیسرے دور کا امکان،پاکستان نے تیاریاں شروع کردیں۔ سفارتی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ افغان طالبان کی نئی قیادت ملا اختر منصور نے افغان حکومت سے مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے ملا عمر کی ہلاکت اور طالبان کے اندرونی جھگڑوں کے باعث مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کا شکار ہوگیا تھا۔ طالبان کی مذاکرات کے لیے باقاعدہ رضا مندی کے بعد پاکستان نے مذاکرات کے آئندہ دور کی تیاریاں شروع کردی ہیں مذاکراتی عمل کی تیاریوں کے سلسلے میں افغانستان میں پاکستانی سفیر ابرار حسین کو بھی طلب کیا گیا تھا جن کی دفتر خارجہ میں مشاورتی عمل کے لیے  اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی ہوئیں۔ دوسری جانب پاکستان میں افغانی سفیر بھی اہم شخصیات سے رابطوں میں مصروف ہیں مذاکراتی عمل میں امریکہ چین بطور مبصر اور پاکستان ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے۔ افغان طالبان نے مذاکرات کے لیے کوئی حتمی تاریخ نہیں دی تاہم رابطے جاری ہیں۔افغان قومی حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کا تیسرا دور مری میں ہونے کا امکان ہے۔ مذاکرات کا پہلا دور چین دوسرا پاکستان میں ہوا تھا۔جس میں طالبان کو کابل کی قومی حکومت میں شمولیت اور وزارتوں کی پیشکش بھی کی گئی ،،ذرائع نے بتایا کہ افغان حکومت اور طالبان کی نئی قیادت کے درمیان رابطوں میں مولانا سمیع الحق سمیت اہم مذہبی شخصیات اہم کردار ادا کررہی ہیں۔