Friday, April 19, 2024

مقروض پی آئی اے کے افسران کی جانب سے من پسند ائیرہوسٹسز کو نوازنے کا سلسلہ جاری

مقروض پی آئی اے کے افسران کی جانب سے من پسند ائیرہوسٹسز کو نوازنے کا سلسلہ جاری
May 21, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز ) باکمال لوگوں کی جانب سے لاجواب کارناموں کا سلسلہ جاری ہے ، قرضوں میں بری طرح ڈوبی پی آئی اے کے اعلیٰ افسران کی جانب سے من پسند ائیرہوسٹسز کو نوازنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ من پسند ایئر ہوسٹسز کو نوازنے کیلئے اعلیٰ افسران نے تمام قوانین  توڑ ڈالے، ایئرہوسٹسزثمرین فرحت اور ذوہین افضال کو کراچی سے اسلام آباد بلایا گیا،فضائی میزبانوں کو 12روز تک مہنگے ترین ہوٹل میں ٹھہرایا گیا اورمری کی سیر بھی کرائی گئی۔ افسران میں پی آئی اے  کے سی ای او مشرف رسول  کے اسٹاف آفیسر بھی شامل ہیں،پی آئی اے کے سی او او قادر قریشی پر ایئرہوسٹسز کو نوانے کا الزام ہے۔ پی آئی اے کی ایئر ہوسٹسز ثمرین فرحت  ایمپلائی کوڈ 67934، اور ذوہین افضال ایمپلائی کوڈ 67907ہے  کو خلاف ضابطہ گیسٹ ریلیشننگ ڈیوٹی پر  30 اپریل کو کراچی سے اسلام آباد بلایا گیا  ۔صرف یہی نہیں  بلکہ بارہ روز تک مہنگے ترین ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ،جو پی آئی اے قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے ۔ افسران نے تمام اصول اور ضابطے ایک طرف رکھ دیئے  ان  من پسند ایئر ہوسٹسز کو مری کی سیر بھی کرائی گئی ،ایک طرف ادارہ بدترین خسارے میں دوسری طرف افسرشاہی اب بھی جاری ہے ۔ وہ افسران جن پر اس غیر قانونی کرم نوازی کا الزام ہے ان میں ایک  ہیں طحہٰ  ہے  جو  مشرف رسول کے سٹاف افسر رہ چکے ہیں ،یہاں یہ بھی سوال پیدا ہواتا ہے کہ ایک اسٹاف افسر  اپنی مرضی سے پی آئی اے کے قوانین کو کیسے توڑ سکتا ہے  ،جبکہ دوسری ایئر ہوسٹس پی آئی اے کے سی او او قادر قریشی کی چہیتی  سمجھی جاتی ہیں ۔ یہاں سوال یہ  بھی پیدا ہوتا ہے کہ میڈیا پر کھلے عام پی آئی اے کے قوانین کی خلاف ورزی کی خبر چلتی رہی مگر کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی  اور نہ ہی کسی کے خلاف کارروائی ہوئی ۔ آخر پی آئی اے کے سی ای او مشرف رسول کیوں خاموش ہیں یا پھر دال میں کچھ  کالا ہے ،مگر ایک بات تو ظاہر ہے کہ اربوں روپے خسارے کے باوجود پی آئی اے افسران اپنی روش بدلنے کو تیار نہیں۔