Monday, May 6, 2024

مقتول ٹریفک سارجنٹ عطا اللہ کے اہلخانہ نے ملزم کیساتھ راضی نامے کی خبریں مسترد کردیں

مقتول ٹریفک سارجنٹ عطا اللہ کے اہلخانہ نے ملزم کیساتھ راضی نامے کی خبریں مسترد کردیں
September 8, 2020

کوئٹہ ( 92 نیوز) کوئٹہ میں مقتول ٹریفک سارجنٹ  عطاء اللہ کے خاندان نے سابق ایم پی اے مجید اچکزئی کے ساتھ راضی نامے کی خبریں مسترد کردیں، کہا کہ  مجید اچکزئی کے ساتھ راضی نامہ ہوا اور نہ ہی دیت لی، بریت کے فیصلے خلاف محکمہ پولیس کے ساتھ ملکر عدالت جائیں گے۔

کوئٹہ شہر میں  سابق رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان عبدالمجید اچکزئی کی تیز رفتار گاڑی نے ٹریفک پولیس کے دوران ڈیوٹی فرائض دینے والے سب انسپکٹر عطاء اللہ کو روند ڈالا تھا ،  مقامی پولیس نے گاڑی کو تحویل میں لینے اور اس میں سوار افراد کی بجائے نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا  ۔ سوشل میڈیا کے ذریعے اس دلخراش واقعہ کی فوٹیج منظر عام پر آئی تو قانون حرکت میں آیا مگر گزشتہ ہفتے عبدالمجید اچکزئی کو با عزت بری کر دیا گیا۔

کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری ہو گیا جس کے مطابق پراسیکیوشن کی جانب سے عبدالمجید اچکزئی کےخلاف کافی ثبوت ریکارڈ پر نہیں لائے گئے۔

کوئٹہ کی ماڈل کورٹ نے ٹریفک سارجنٹ قتل کیس میں عبدالمجید اچکزئی کی بریت کے تفصیلی فیصلے میں لکھا پراسیکیوشن کافی ثبوت ریکارڈ پر نہیں لاسکا۔ عینی شاہدین سے عبدالمجید اچکزئی کی شناخت پریڈ ہوئی نہ ہی ملزم نامزد کیا گیا۔

عدالت نے لکھا 20 گواہوں میں سے کسی نےتصدیق نہیں کی کہ گاڑی ملزم چلا رہا تھا۔ عدالت نے گاڑی عبدالمجید اچکزئی اور سارجنٹ کے خون آلود کپڑے ورثا کو دینے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ سی سی ٹی وی فوٹیج حفاظت میں رکھی جائے۔ پولیس نے عبدالمجید اچکزئی کی بریت کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی کوئٹہ کا کہنا ہے درخواست کی تیاری آخری مراحل میں ہے۔ تفصیلی فیصلے کا جائزہ لے کر درخواست کو حتمی شکل دیں گے۔