Tuesday, April 16, 2024

آج سے دو سال قبل بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر شب خون مارا

آج سے دو سال قبل بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر شب خون مارا
August 5, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) مودی حکومت نے پانچ اگست دو ہزار انیس کو کشمیر پر شب خون مارا۔ نہتے کشمیریوں کی پیٹھ پر چھرا گھونپا۔ وادی کی خصوصی حیثیت بھی ختم کر دی۔

پانچ اگست 2019 ، تاریخ کا سیاہ ترین دن ، مودی حکومت نے مظلوم کشمریوں پر شب خون مارا۔ آرٹیکل 370 اور 35 اے میں ترمیم کر دی۔ بھارتی غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کر دی۔ وہ دن اور آج کا دن ، پوری مقبوضہ وادی میں احتجاج جاری ہے۔

5اگست 2019 سے 5 اگست 2021 تک مودی حکومت کی قابض فوج نے بربریت کی داستانیں رقم کیں۔ اب تک قابض بھارتی فوج 421 کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے جبکہ 61 کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جا چکا ہے اور 4 ہزار کشمیریوں کو تشدد کرکے شدید زخمی کیا جاچکا ہے۔

ان دو سالوں میں بچوں سمیت 490 کشمیریوں کی پیلٹ گن وجہ سے بینائی متاثر ہو چکی ہے۔ 21 کشمیریوں کی ایک آنکھ ضائع جبکہ 150 کشمیریوں کی ایک یا دونوں آنکھیں زخمی ہو چکی ہیں۔ 5 اگست 2019 سے اب تک 15 ہزار سے زائد بے گناہ کشمیریوں کوغیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔

قابض بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں ان دوسالوں میں 1 ہزار سے زائد مکان تباہ کر دئیے ہیں۔ 23 کشمیری خواتین بیوہ ہوئی ہیں۔ 61 بچوں کو ظالم بھارتی فوج نے یتیم کر دیا ہے جبکہ 119 کشمیری خواتین کو ہراساں کیا گیا۔

مقبوضہ وادی کو 5 اگست 2019 کے بعد سے دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا۔ پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو نافذ ہے۔ کرفیو کے دوران موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی۔ تعلیمی ادارے بند ہیں۔ مودی حکومت نے کشمیریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر دیا ہے۔

کورونا وائرس کی جان لیوا وبا آئی ، ظالم مودی حکومت نے مظلوم کشمیریوں کو موذی مرض کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ ویکسی نیشن کے عمل میں لاپروائی بھرتی گئی۔ دوائیوں کی قلت برقرار رکھی گئی۔ پوری مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن کی آڑ میں بدترین کرفیو نافذ کئے رکھا۔

ظلم وستم کا بازار گرم کرنے کے ساتھ ساتھ آرٹیکل 370 اور اس کی ذیلی شق 35 اے کو ختم کرکے مقبوضہ وادی کے جغرافیائی خدوحال بھی تبدیل کئے جارہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل طرز کی تبدیلیاں شروع کر دیں گئیں ہیں۔ کشمیریوں کی زمینیں ہڑپ  کی جارہی ہیں۔

مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے ساتھ ہی مودی نے ہندوؤں کو کشمیری مسلمانوں کی املاک خریدنے کی اجازت دی اور بھارت کی دیگر ریاستوں سے ہندوؤں کو مقبوضہ کشمیر میں لا کر آباد کیا جا رہا ہے۔ مودی کی انتہا پسند حکومت نے لاکھوں ڈومیسائل بھی جاری کر دئیے ہیں۔ مودی کا منصوبہ ہے کہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو کسی بھی طریقے اقلیت میں تبدیل کردیا جائے لیکن کشمیری انتہا پسند مودی کا یہ مذموم خواب کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے۔