Friday, May 17, 2024

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو اڑسٹھ روز ہو گئے

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو اڑسٹھ روز ہو گئے
October 11, 2019
 سرینگر (92 نیوز) مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو اڑسٹھ روز ہوگئے۔ نو لاکھ بھارتی فورسز اسی لاکھ کشمیریوں پر پہرہ دیے ہوئے ہیں۔ وادی کا چپہ چپہ فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ آرٹیکل تین سو ستر کو ختم کرنے کی بھارت کو بھاری قیمت چکانا پڑ رہی ہے۔ بھارتی نیوز ویب سائٹ دی وائر کی رپورٹ نے حقیقت بے نقاب کر دی۔ دی وائر لکھتا ہے کہ وزیراعظم مودی سمجھتے ہیں  انہوں نے کشمیر کے ساتھ جو کیا اس کی دنیا کو کوئی پرواہ نہیں ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ اس محاصرے نے بھارتی تشخص کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔ عالمی رہنما اور میڈیا مقبوضہ کشمیر کے حقائق کو سامنے لا رہا ہے۔ دی وائر کے مطابق امریکا کا سیاسی طبقہ بھارت کے خلاف سرگرم ہو چکا ہے۔ امریکی کانگریس کی فارن افیئرز کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا جبکہ امریکی سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی نے بھی اپنی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بحران کا ذکر کیا۔ دی وائر مزید لکھتا ہے کہ ہمسایہ ملک چین تک اس معاملے پر بھارت کے ساتھ نہیں۔ بیجنگ حکام نے مقبوضہ کشمیر کو ایک تنازع قرار دیا ہے۔ عالم اسلام کے نمایاں رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر پر بات کی جن میں ترک صدر طیب اردوان اور ملائیشن صدر مہاتیر محمد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر اپنا دو ٹوک مؤقف پیش کر چکے ہیں۔