Friday, May 10, 2024

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 67 روز ، بدترین انسانی بحران جنم لینے لگا

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 67 روز ، بدترین انسانی بحران جنم لینے لگا
October 10, 2019
 سرینگر (92 نیوز) مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 67 روز ہو گئے۔ بدترین انسانی بحران جنم لینے لگا، زندگی مفلوج اور کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے عوام روزانہ کی بنیادوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرا جب عوام سڑکوں پر نہ نکلے ہوں۔ اب تک بھارتی فوجیوں سے مظاہرین کی جھڑپوں کے 300 سے زائد واقعات تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں۔ قابض انتظامیہ مظاہرین پر گولیاں نہ چلانے کا جھوٹا راگ الاپنےمیں مصروف ہے جبکہ سچ تو یہ ہے کہ سفاک بھارتی درندے ہر روز ظلم و بربریت کی ایک نئی داستان رقم کر رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں سیاحت ختم ہو کر رہ گئی ہے۔ کشمیریوں کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بحالی کے بغیر یہ اقدامات بین الاقوامی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے اور ہندو انتہاپسندوں کو سیاحوں کے روپ میں، وادی میں داخل کرنے کیلئے کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب عالمی نشریاتی ادارہ الجزیرہ مقبوضہ کشمیر کے کسانوں کی حالت زار کی ویڈیو سامنے لے آیا ۔ ایک کشمیری تاجر کا الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کسانوں کے لیے صورتحال انتہائی خطرناک ہے اور وہ دیوالیہ ہونے کے قریب ہیں۔ بھارتی مارکیٹوں میں بکنے والا اخروٹ زیادہ تر مقبوضہ کشمیر سے جاتا ہے لیکن اس سال پابندیوں کی وجہ سے کشمیری اخروٹ بھارتی مارکیٹوں میں نہیں جا پائے گا جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہوں گے۔