Tuesday, April 23, 2024

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 113 روز ہو گئے ‏

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 113 روز ہو گئے ‏
November 25, 2019
سرینگر ( 92 نیوز) مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 113 ہو گئے ، 80 لاکھ کشمیریوں پر زندگی کے دروازے  تاحال بند ہیں، دوسری جانب پاکستان کی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوششوں سے بھارت بوکھلا گیا۔ مقبوضہ وادی کی پولیس کی جانب سے وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ٹویٹر اکاؤنٹس کی مانیٹرنگ کا انکشاف بھی ہوا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو اور فوجی لاک ڈاؤن 113 ویں روز میں داخل ہو گیا ، جنت نظیر وادی دنیا کی سب سے بڑی یخ بستہ جیل بن گئی۔ وادی کے مظلوم مکینوں کی زندگیوں میں کوئی فرق نہیں آ سکا ۔ اسکول، دکانیں اور کاروبار بند پڑے ہیں ، شدید سردی نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ بھارتی پولیس نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور حریت رہنما بشیر احمد قریشی کو سری نگر میں گرفتار کر لیا، ادھر بھارتی سیکورٹی فورسز کا  سرینگر، شوپیاں، بارامولا، سوپور، بانڈی پورہ، کپواڑہ، اننت ناگ سمیت دوسرے اضلاع میں نام نہاد سرچ آپریشن جاری ہے۔ دوسری جانب مسئلہ کشمیر پر پاکستانی اقدامات نے بھارت کو پریشان کر دیا ۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر مظلوم کشمیریوں کی آواز بننے نے بھارت کی نیندیں حرام کر دی ہیں اور مقبوضہ کشمیر کی پولیس کی جانب سے ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو مانیٹر کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ٹویٹر اکاؤنٹ بھی بھارتی  پولیس کی جانب سے مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کی کارکن شہلا رشید، پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں اور پاکستان، ترکی اور جرمنی کے میڈیا اداروں کے ٹویٹر اکاؤنٹس بھی مانیٹرنگ لسٹ پر ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں والے ٹویٹس پر پولیس کی خاص نظر ہوتی ہے۔