Thursday, May 9, 2024

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 50 واں روز، جنت نظیر وادی جہنم میں تبدیل

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 50 واں روز، جنت نظیر وادی جہنم میں تبدیل
September 23, 2019
سری نگر (92 نیوز) مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 50 روز ہو گئے، جنت نظیر وادی جہنم کا منظر پیش کرنے لگ گئی، بھارتی فوج کے تشدد نے 15 سالہ کشمیری لڑکے کی جان لے لی۔ سری نگر کے علاقے سورہ میں بھارتی سکیورٹی فورسز نے خواتین کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ مقبوضہ کشمیر کرہ ارض کا سب سے بڑا جیل خانہ بن گیا، لاکھوں کشمیری سسک سسک کر زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے۔ ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج کے تشدد سے 15 سالہ یاور احمد بھٹ اپنی جان گنوا بیٹھا۔ یاور کو بھارتی فوجیوں نے سارا دن کیمپ میں حراست میں رکھا اور غیر انسانی تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ یاور کے ورثا کے مطابق اس کی حالت بگڑنے پر اسے اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔ سری نگر کے علاقے سورہ میں جو بھارتی حکومت کے خلاف مظاہروں کا گڑھ ہے، بھارتی فوج نے کشمیریوں کی صدائے آزادی دبانے کے لیے خواتین کو بے رحم تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ 20 سالہ کشمیری خاتون شبنم کو اس کے خاندان کی دوسری 2 خواتین کے ساتھ بھارتی پولیس نے اس وقت پکڑ لیا جب وہ اپنی بیمار بیٹی کی دوا لینے جا رہی تھی۔ انہیں غیرقانونی طور پر 12 گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا اور غیر انسانی تشدد اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔ سورہ میں کشمیری خواتین کو لاک ڈاون کی وجہ سے شدید طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بھارتی پولیس حاملہ خواتین کو بھی اسپتال جانے نہیں دے رہی۔ مقبوضہ وادی کا رابطہ بدستور پوری دنیا سے کٹا ہوا ہے۔ کاروبار اور اسکول بند ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند پڑی ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈائون اور کرفیو نے کشمیریوں کا ذریعہ معاش دائو پر لگا دیا ہے۔ پابندیوں سے ہزاروں ٹن سیب ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔