Friday, April 26, 2024

مقبوضہ کشمیر میں پبلک سیفٹی ایکٹ قانون کا غلط استعمال کیا جارہا ہے ، ایمنسٹی انٹرنیشنل

مقبوضہ کشمیر میں پبلک سیفٹی ایکٹ قانون کا غلط استعمال کیا جارہا ہے ، ایمنسٹی انٹرنیشنل
June 13, 2019
سرینگر ( 92 نیوز ) انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشل نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا چہرہ ایک بار پھر بے نقاب کردیا، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق قابض انتظامیہ پبلک سیفٹی ایکٹ قانون کا غلط استعمال کررہی ہے  جس سے اُس کیخلاف نفرت بڑھ رہی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت کی جانب سے پبلک سیفٹی ایکٹ قانون کے آڑ میں کشمیریوں پر مظالم کا پردہ چاک کردیا۔"بے لگام قانون کا ظلم" کے عنوان سے نئی رپورٹ جاری کردی ۔ رپورٹ  میں 2012 سے 2018 کے درمیان پی ایس اے قانون کے تحت نظر بند ہونے والے دو سو دس قیدیوں کے مقدمات کا تجزیہ کیا گیا ہے ۔ یہ قانون  کسی بھی شخص کو دو سال تک انتظامی نظربندی میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پبلک سیفٹی ایکٹ ایک ایسا قانون ہے جو جموں و کشمیر میں انسداد جرم کے عدالتی نظام کو بالائے طاق رکھ کر احتسابی نظام، شفافیت اور انسانی حقوق کو نظر انداز کرتا ہے۔ رپورٹ کے اختتام میں بھارت سے اس کالے قانون کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا  ہے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یہ رپورٹ سرینگر  میں ایک پروگرام  کے دوران جاری کرنا تھی تاہم قابض انتظامیہ  کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر پروگرام منسوخ کردیا گیا۔ اس حوالے سے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا تھا کہ وادی میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے پروگرام کو روکنا قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے وادی میں جاری بھارتی بربریت کے حقائق کو بدلا نہیں جاسکتا۔