Thursday, March 28, 2024

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بدترین لاک ڈاؤن کو 200روز بیت گئے

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بدترین لاک ڈاؤن کو 200روز بیت گئے
February 20, 2020
سرینگر ( 92 نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے بدترین لاک ڈاؤن کو 200 روز بیت گئے  ، انٹرنیٹ سروس کی بندش،اشیائے خور و نوش کی قلت اور دیگر مسائل کے باوجود کشمیریوں کا حوصلہ چٹان کی طرح مضبوط ہے۔ جنت نظیر وادی مقبوضہ کشمیر  کو انگار وادی میں تبدیل ہوئے 200 روز ہوگئے، بھارتی فوج کی بربریت نہتے کشمیریوں کے حوصلے پست  نہیں کرسکی  ، 5اگست دو ہزار انیس، فاشسٹ مودی حکومت نے  مسلم مخالف ایجنڈے کے تحت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے اُسے فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا۔ قابض انتظامیہ نےوادی میں  دس لاکھ سے زائد فوج تعینات کردی ، اسی لاکھ کشمیریوں کو محصور کرکے اُن کے بنیاد حقوق چھین لیے گئے  ، انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کرکے کشمیر کا دنیا سے رابطہ منقطع کردیا گیا ،سیاسی رہنماؤں سمیت سیکڑوں افراد کو گھروں میں نظر بند یا جیل بھیج دیا گیا ،سخت پابندیوں کے باعث اشیائے خور و نوش اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ۔ مودی حکومت کے اقدام نے وادی کی معیشت کو مکمل طور پر تباہ کردیا  ، مودی حکومت سے جب سوال پوچھے جاتے تو  وہ اسے اندرونی معاملہ قرار دیکر  آنکھیں چرالیتی ۔ اس موقع پر   پاکستان  کشمیریوں کی آواز بنا ، وزیر اعظم عمران خان کشمیر کے سفیر بن کر ابھرے  اور  اقوام متحدہ سمیت ہر فورم پر  مودی حکومت کے  گھناؤنے اقدامات کا کچا چٹھا کھولا۔ عمران خان کی کامیاب سفارتکاری کی وجہ سے پوری دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا احساس ہونے لگا ، پہلی بار یورپین پارلیمنٹ اور  امریکی کانگریس  کی کمیٹی برائے خارجہ امور میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو اور اس پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی متعدد  بار مسئلے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان  ثالثی کی پیشکش کی ۔ مودی سمجھتا ہے  ایسا کرکے اُس نے کشمیر فتح کرلیا ہے  مگر جب یہ پابندیاں ختم ہونگی  تو کشمیریوں کے سینے میں ابلتا لاوا پھوٹ  کر  بی جے پی حکومت کو راکھ کردے گا۔