Thursday, May 9, 2024

مقبوضہ کشمیر میں بدترین کرفیو کا 49 واں روز، معمولات زندگی بدستور معطل

مقبوضہ کشمیر میں بدترین کرفیو کا 49 واں روز، معمولات زندگی بدستور معطل
September 22, 2019
سری نگر(92 نیوز) مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی بدستور معطل ہیں، کشمیریوں پر بدترین مظالم کا 49واں روز ہے ، برطانوی نشریاتی ادارہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں بچوں اور نوجوانوں کی گرفتاری کی ایک اور دکھ بھری داستان سامنے لے آیا جبکہ بھارت کے 500 سے زائد اساتذہ اور سائنس دانوں کا مودی حکومت کو خط،، مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔ بھارت نے جنت نظیر وادی کشمیر کو انگار وادی بنا ڈالا، لاکھوں کشمیری خوف اور جبر کی فضاءمیں سانس لینے پر مجبور ہو گئے۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے پنزگام میں ظالم بھارتی فوج نے چادر اور چار دیواری کو پامال کرتے ہوئے لوگوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ اور املاک بھی تباہ کر ڈالی۔ پلوامہ میں بھارتی پولیس نے جھوٹے الزامات لگا کر2 کشمیریوں کو گرفتار کر لیا۔ اب تک ہزاروں کشمیری نوجوان گرفتار کیے جا چکے ہیں اور قید خانوں میں بند پڑے ہیں۔ ادھر بی سی سی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے بچوں اور نوجوانوں کی گرفتاری کی ایک اور دکھ بھری داستان سامنے لے آیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے بچوں اور نوجوانوں کی گرفتاریوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا بھی بھارتی حکام جواب نہیں دے سکے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت کے خلاف بھارت کے اساتذہ اور سائنسدان بھی میدان میں آگئے،500 سے زیادہ اساتذہ اور سائنس دانوں نے خط کے ذریعے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق خط میں سیکڑوں اساتذہ اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش ہے۔ مواصلاتی بندش سے لوگ بے پناہ مشکلات کا شکار ہیں۔ بھارتی حکومت کو جاری خط میں سائنسدانوں نے کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے باہر ان تمام لوگوں کو مدد کی پیشکش کرتے ہیں۔