Friday, April 19, 2024

مقبوضہ کشمیر میں 2019کے دوران 210 کشمیری شہید، 2470 زخمی ہوگئے

مقبوضہ کشمیر میں  2019کے دوران 210 کشمیری شہید، 2470 زخمی ہوگئے
January 1, 2020
سری نگر (92 نیوز) مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنے 150 روز ہوگئے، بھارتی بربریت کی وجہ سے دو ہزار انیس کشمیریوں کیلئے خونی ترین سال بن گیا، قابض فورسز کی کارروائیوں میں دو سو دس کشمیری شہید اور دو ہزار چار سو سترہ زخمی ہوگئے، حریت رہنماؤں سمیت بارہ ہزار سے زائد کشمیریوں کو غیرقانونی حراست میں رکھا گیا ہے۔ سال دو ہزار انیس مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کیلئے خونی سال ثابت ہوا، بھارت کی انتہا پسند مودی حکومت نے خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا، جس کے ساتھ ہی وادی کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دو ہزار انیس میں بھارتی فورسز نے دو سو دس کشمیریوں کو شہید کیا،، جن میں 3 خواتین اور 9 نوعمر لڑکے شامل تھے، سولہ نوجوانوں کو دوران حراست شہید کیا گیا، شہدا میں اکثریت اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی تھی۔ بھارتی فورسز کی بربریت سے چودہ خواتین بیوہ اور انتیس بچے یتیم ہوئے،، درندہ صفت اہلکاروں نے چونسٹھ کشمیری خواتین کی عصمت دری بھی کی۔ قابض فوج نے پُرامن احتجاج کرنے والے کشمیریوں کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، گولیاں، پیلٹس، آنسو گیس کے شیل لگنے سے دو ہزار چار سو سترہ افراد زخمی ہوئے، جنہیں علاج معالجے کی سہولت بھی میسر نہ ہوئی۔ بھارت نے پانچ اگست کے بعد اپنی سفاکانہ کارروائیوں کو مزید تیز کیا، حریت رہنماؤں سمیت بارہ ہزار آٹھ سو بانوے کشمیریوں کو غیرقانونی طور پر حراست میں لیا جاچکا ہے۔ پانچ اگست کے غیرقانونی اقدام کے بعد وادی میں رابطوں کے تمام ذرائع بند ہیں، نہ موبائل چل رہا اور نہ انٹرنیٹ، سری نگر کی تاریخی جامعہ مسجد میں نماز تک ادا کرنے کی اجازت نہیں۔