Thursday, April 25, 2024

مقبوضہ کشمیر سے علیحدگی پر  کارگل کے مسلمان بھی برہم

مقبوضہ کشمیر سے علیحدگی پر  کارگل کے مسلمان بھی برہم
September 7, 2019
کارگل ( 92 نیوز) مقبوضہ کشمیر سے علیحدگی، لاک ڈاؤن اور گرفتاریوں نے کارگل کے مسلمانوں کے غم میں اضافہ کر دیا۔ بھارتی خبر رساں ادارے دی کوئنٹ نے کارگل کے مسلمانوں کے دکھوں کو بیان کر دیا جو مقبوضہ کشمیر سے اپنی جبری علیحدگی اور لوگوں کی کثیر تعداد میں گرفتاریوں پر گہرے رنج و غم میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ مودی حکومت نے 5 اگست کو اپنے سیاہ فیصلے میں کارگل کو مقبوضہ کشمیر سے علیحدہ کر کے نئی یونین ٹیریٹری لداخ کا حصہ بنا ڈالا ہے، جس نے کارگل کے مسلمانوں کو خوف زدہ کر دیا ہے کہ وہ بدھ اکثریت کے ماتحت بن کر رہ جائے گے۔ ایک کشمیری مسلمان حسنین کا کہنا ہے کہ ہمیں ہماری جڑوں سے اکھاڑ دیا گیا ہے، ہم اپنے کشمیری بھائیوں سے بہت گہرے جڑے ہوئے ہیں، یہ نیا انتظام ہمیں قبول نہیں ہیں۔ بھارتی حکومت کے سیاہ فیصلے کے بعد کارگل کو لاک ڈاؤن کر دیا گیا تھا اور کئی لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ جب کہ پابندیوں میں نرمی کے باوجود وہاں خوف اور درد کا غلبہ ہے۔ کارگل کے رہائشیوں کے مطابق انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی ایسا کریک ڈاون نہیں دیکھا۔ دی کوئنٹ سے بات کرتے ہوئے سری نگر کے ایک کشمیری مسلمان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے  ہر علاقہ کربلا بن چکا ہے۔ بڈگام کے ایک رہائشی باقر کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بغیر کسی وجہ کے گرفتار کر لیا جاتا ہے اور جب ہم انتظامیہ سے اس حوالے سے پوچھتے ہیں تو ہمیں ڈرا دھمکا کے بھگا دیا جاتا ہے، یہ ہمارے درد میں اضافہ کرتا ہے۔ دی کوئنٹ سے بات کرتے ہوئے کشمیری مسلمانوں نے آپس میں فرقہ وارانہ تقسیم کے بھارتی جھوٹ کو توہین آمیز قرار دیا ، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی مظالم نے ہر مسلمان کو نشانہ بنایا ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے علیحدگی، لاک ڈاؤن اور گرفتاریوں نے کارگل کے مسلمانوں کے غم میں اضافہ کر دیا۔