Thursday, March 28, 2024

مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کو 2 سال ہونے پر یومِ سیاہ منایا گیا

مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کو 2 سال ہونے پر یومِ سیاہ منایا گیا
August 5, 2021 ویب ڈیسک

سری نگر (92 نیوز) مودی حکومت کی جانب سے بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کو 2 سال ہونے پر وادی میں یوم سیاہ منایا گیا، مکمل ہڑتال رہی جس کو ناکام بنانے کیلئے بھارتی فورسز دکانوں کے شٹرتوڑتی رہی، صحافیوں کو کوریج سے روک دیا۔

مقبوضہ کشمیر جسے بھارت نے پانچ اگست 2019 کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا۔

بھارتی ظلم وجبر کی داستان مزید طویل ہوگئی۔ ناکہ بندیاں، رکاوٹیں، انٹرنیٹ بند کردیا اور آمدورفت محدوکردی۔ بھارت کے غیرقانونی غیرآئینی اقدامات نے کشمیریوں کاجینا دوبھر کردیا۔

بھارتی اقدامات کے خلاف آج مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا گیا۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر مکمل ہڑتال رہی۔ سرینگرمیں لال چوک تک مارچ روکنے کیلئے بھارتی فوج تعینات کی گئی۔

داخلی و خارجی راستے بند کردیئے گئے، تلاشی کے نام پر ہراساں کیا گیا۔ بھارتی پولیس نے تاجروں کو ہڑتال کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی۔ غاصب اہلکار کشمریوں کی دکانوں کے شٹر توڑتے رہے۔ کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی ویڈیو بنانے سے روک دیا گیا۔

حریت رہنما علی گیلانی کا کہنا ہے تاجروں کو ہڑتال سے باز رکھنے کیلئے دھمکی بھارتی پولیس کا نیا ہتھکنڈا ہے۔

حریت کانفرنس کا کہنا ہے 5 اگست سے 15 اگست تک عشرہ مزاحمت منایا جائےگا۔ پندرہ اگست کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔