مفتی عبداللہ پر حملہ کرنے والے ملزم مدثر کی نشاندہی پر گارڈن میں چھاپہ
ملزم مدثر نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ اس نے اپنے ساتھی کے ساتھ واردات کے لیے گاڑی خریدنے کا ڈرامہ کیا تھا اور ٹرائی کے دوران گاڑی کے مالک اکبر عالم کو چلتی گاڑی میں گولی مار کر اس کی لاش سپر ہائی وے کے قریب پھینک دی۔ مشتبہ قرار دیے گئے ملزم مدثر کو جمشید کوارٹر میں مفتی عبداللہ پر فائرنگ کے بعد فرار ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا ۔
ادھر کراچی میں عالم دین مفتی عادل کی ٹارگٹ کلنگ کے معاملے پر کڑیاں مفتی عبداللہ پر حملے سے ملنے لگیں۔ تفتیشی حکام نے جمشید کوارٹر میں مفتی عبداللہ پر فائرنگ کرنے والا ملزم مشتبہ قرار دے دیتے ہوئے اس سے کیس سے متعلق مزید تفتیش پر زور دیا ہے ۔
تحقیقاتی ٹیم نے مفتی عادل کی ٹارگٹ کلنگ کے عینی شاہد سے بھی سوالات کیے جس نے ملزم مدثر کی جائے واردات پر موجودگی پر اصرار کیا۔