Friday, March 29, 2024

مفاد پرست سیاست ختم اور عوامی کی خدمت و ترقی کی سیاست شروع ہو گئی ، شبلی فراز

مفاد پرست سیاست ختم اور عوامی کی خدمت و ترقی کی سیاست شروع ہو گئی ، شبلی فراز
August 20, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا مفاد پرست سیاست ختم اور عوامی کی خدمت و ترقی کی سیاست شروع ہو گئی۔ شبلی فراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا دو سالہ کارکردگی پر کوشش کی ہے کہ تمام کابینہ اراکین عوام کے سامنے پیش ہوں۔ ہم متعلقہ وزیروں کے ساتھ بھی صحافیوں کی بیٹھک ارینج کریں گے تاکہ سوالات پوچھے جاسکیں۔ وزیراعظم کی بھرپور کوشش ہے کہ عوام کو بتایا جائے کہ ہم کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا 2018 میں عمران خان کی سیاست کا ایک خاص مقصد کے لیے نیا دور شروع ہوا۔ اب مفاد پرستی اور کرپشن کی سیاست آخری سسکیاں لے رہی ہے۔ اب عوام کی خدمت اور مُلک کو آگے لیجانے کی سیاست ہو گی۔ شبلی فراز بولے دو سال میں ہم بہت سے چیلنجز پر قابو نہیں پا سکے۔ اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو کم کرنا وزیراعظم کی اولین تر جیح ہے۔ ہماری ایکسپورٹس میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ اس طرح ہر چیز وقت لیتی ہے۔ اس وقت چیزوں کی قیمتوں کو کم کرنا وزیر اعظم کی اولین ترجیح ہے۔ ملک میں اچھے دن آنے شروع ہو چکے ہیں۔ مشیر تجارت رزاق داؤد کا کہنا تھا ہمارا جو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے وہ 20 ملین ڈالر سے گر کر 3 ملین ڈالر پر آگیا۔ آپ لوگوں نے بہت شکایات کی کہ ہم امپورٹس کو گرا رہے ہیں ۔ امپورٹس میں کمی ضرور ہوئی لیکن ایکسپورٹس میں اضافہ ہوا ہے۔ جنوری سے اب تک ایکسپورٹس میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہمیں ایکسپورٹس بڑھانا ہے اور امپورٹس میں کمی لانی ہے ۔ جن لگژری آئٹمز کی ضرورت نہیں اُن پر ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے۔ رزاق داؤد بولے سب سے بڑی ایکسپورٹ کی مراعات ہم نے دی ہے۔ کاروبار کرنے میں آسانی کے حوالے سے ہماری ریکنگ 136 سے 108 پر آگئی۔ ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے کابینہ نے منسٹری آف کامرس کو زمہ داری دی ہے۔ وہ پراڈکٹس جو ہمارے کلچر میں ہے اِن کا نام کہیں بھی استعمال نہیں کیا جاسکے گا۔ کووڈ ختم ہو گا تو چائینہ کے ساتھ معاملات آگے جائیں گے۔ ہمارا نقصان ہے کہ ہمارا ایکسپورٹ بہت تنگ ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں ڈی انڈسٹرالائزیشن ختم ہو گئی ہے ۔ کاروبار میں سہولت کے حوالے سے درجہ بندی بہتر ہوئی ہے۔ ملک میں جیوگرافک انڈیکیشن لاء منظور ہوا ہے ۔ اس قانون سے ہماری ثقافتی مصنوعات کو فروغ ملے گا۔ پانچ سالہ تجارتی پالیسی وزیر اعظم کو پیش کر دی ہے۔ جولائی میں کورونا کے باوجود برآمدی سیکٹر نے بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔ مشیر برائے ادارہ جاتی ریفارمز عشرت حسین کا کہنا تھا ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم وعدے بہت کر لیتے ہیں ڈلیور بہت کم کرتے ہیں۔ میری سوچ یہ ہے کہ دعوے کم کر لیں اور ڈلیور زیادہ کریں۔ ہمیں عوام کو بتانا چاہیے کہ ہمارے سامنے چیلنجز کیا کیا ہیں۔ 1950 سے 1990 تک ہمارے اداروں نے ملک کی اکانومی کو سب سے فاسٹ گروئنگ اکانومی بنا دیا تھا۔ ہمارے اداروں کا برا حال ہوچکا تھا۔ وزیر اعظم کی خواہش ہے کہ اداروں میں ریفارمز کی جائیں۔ مشیر برائے ادارہ جاتی ریفارمز بولے 1990 سے ابتک کی خرابیوں کو ختم کرنے کے لئے وقت چاہیے۔ ہمیں اپنے بزنس کے لئے آئی ٹی کا سہارہ لینا پڑے گا۔ آئی ٹی کا استعمال کرنے سے کرپشن بھی ختم ہو گی۔ بزنسز میں ای فائلنگ سسٹم شروع کرنا پڑے گا۔ ای فائلنگ سے شہریوں کو دفتروں کے دھکے نہیں کھانے پڑیں گے۔