Thursday, April 18, 2024

معیشت میں بہتری کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے کوشاں ہیں، حفیظ شیخ

معیشت میں بہتری کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے کوشاں ہیں، حفیظ شیخ
November 17, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) مشیر خزانہ حفیظ شیخ بولے معیشت میں بہتری کے ثمرات عوام تک پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پاکستان دیگر ملکوں کی نسبت زیادہ بہتر انداز میں کورونا سے نکلا۔ حفیظ شیخ کا وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد گفتگو میں کہنا تھا، بتانا چاہتے ہیں ہماری معیشت کہاں کھڑی ہے، کورونا آنے تک ہماری معیشت استحکام تک پہنچ گئی تھی، ایکسپورٹ بڑھائی گئیں، بزنس کمیونٹی کو ہر طرح کی مراعات دی گئیں۔ کمزور طبقے کے لیے تاریخی پیکیجز دیئے گئے، کورونا آنے کے بعد معیشت کو دھچکا لگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ پچاس لاکھ لوگوں کو کیش امداد دی گئی، حکومتی اقدامات کی وجہ سے ہم کورونا کے پہلے فیز سے باہر نکلے۔ ہماری بیرونی اکانومی میں بہت بہتری آئی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 792 ارب کا سرپلس ہوگیا ہے، ہم نے اپنے اخراجات میں کمی، ٹیکسز میں اضافہ کیا، جولائی سے اکتوبر تک ہماری آمدنی ہمارے اخراجات سے زیادہ ہے، اِس کی وجہ سے ہمیں قرض لینے کی ضرورت نہیں پڑ رہی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم تاریخی طور پر مقروض ہوچکے تھے، عمران خان کی حکومت کو سود کی مد میں 5 ہزار ارب دینے پڑے۔ جون سے اکتوبر تک پاکستان کے قرضوں کی تعداد میں صفر کا اضافہ ہوا، ملکی قرضہ جون میں 36.4 ٹریلین جبکہ 30 اکتوبر کو بھی 36.4 ٹریلین رہا۔ ہماری معیشت اوپر کی جانب اُٹھ رہی ہے۔ لارج سکیل انڈسٹری کی گروتھ میں 5 فیصد اضافہ ہوا، سیمنٹ کی 16 سے 20 ملین ٹن پیداوار ہو رہی ہے۔ ٹیکسٹائل میں اس وقت دسمبر تک کے آرڈرز موجود ہیں۔ ہمارا روپیہ اسٹیبل ہے بلکہ روپے کی ویلیو میں اضافہ بھی ہوا۔ اسٹیٹ بینک کے ریزرو 13 بلین ڈالر کی حد تک پہنچ چکے ہیں۔ ہم اسٹیٹ بینک سے کوئی پیسہ نہیں لے رہے۔ حفیظ شیخ نے بتایا کہ ہم بجٹ کے علاوہ کوئی سپلیمنٹری گرانٹ نہیں لے رہے، حکومت ہر صورت روزگار کے مواقع پیدا کرناچاہتی ہے، حکومت نے کنسٹرکشن کے شعبے میں مراعات دیں جس کی وجہ سے کنسٹرکشن کے شعبے میں تیزی آئی۔ کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرضہ اسکیم شروع کی۔ اندرونی انویسٹمنٹ کیلئے پالیسیز بنائی جا رہی ہیں۔ کم شرح سود پر قرض دیئے جا رہے ہیں، جس سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اِن تمام اقدامات کے نتیجے میں جابز بڑھ رہی ہیں۔ جولائی سے اکتوبر تک پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کی مد میں 733 ملین ڈالرآئے۔ ایس ایم ایز پر ماضی پر توجہ نہیں دی گئی تھی، اب اس کے لیے بھی خصوصی پیکیج دیا گیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ 100 بڑی کمپنیوں کے منافع میں 36 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں بڑی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ حکومت قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ رواں سال گندم کی پیداوار ہدف سے کم پیدا ہوئی تھی۔ اِس کمی کو پورا کرنے کے لیے 20 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سہولت بازاروں میں آٹا کم قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے، عوام سہولت بازار اور یوٹیلیٹی سٹورز سے سستی چینی اور آٹا خریدیں۔ مشیر خزانہ بولے کہ احساس پروگرام کے تحت 45 لاکھ لوگوں کو امداد فراہم کی جاتی ہے، اب 45 لاکھ سے تعداد بڑھا کر 70 لاکھ لوگوں کو نقد امداد دی جائے گی۔ ہمارا روپیہ مضبوط اور اکانومی میں چاروں طرف سے اچھی خبریں آرہی ہیں، آنیوالے دنوں میں خود کو کورونا وائرس سے بچانا ہے۔