Friday, September 20, 2024

معروف شاعر ناصر کاظمی کو مداحوں سے بچھڑے چوالیس برس بیت گئے

معروف شاعر ناصر کاظمی کو مداحوں سے بچھڑے چوالیس برس بیت گئے
March 2, 2016
لاہور (92نیوز) ”غم ہے یا خوشی ہے تو‘ دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا“ جیسی سدا بہار غزلوں کے خالق اور معروف شاعر ناصر کاظمی کو مداحوں سے بچھڑے چوالیس برس بیت گئے۔ ناصر کاظمی نے سادہ الفاظ کو اپنی منفرد شاعری سے زندگی بخشی۔ سید ناصر رضا کاظمی آٹھ دسمبر انیس سو پچیس کو انبالہ میں پیدا ہوئے۔ آپ اپنے زمانے کے اردو زبان کے مشہور شاعر تھے اور اس کا سبب آپ کی شاعری میں استعارے اور چھوٹی بحر کا استعمال تھا۔ آپ کی غزلوں کو نامور گلوکاروں نے گایا۔ ناصر کاظمی کی شاعری میں جہاں رومانوی‘ خوشی اور امید کے پہلو نظر آتے ہیں وہیں درد، اداسی اور علیحدگی جیسے جذبات بھی نمایاں ہیں۔ ان کی لکھی غزل ”غم ہے یا خوشی ہے تو، میری زندگی ہے تو“ کو استاد نصرت فتح علی خان نے اپنی آواز کا پیرہن عطا کرکے ہمیشہ کے لیے امر کر دیا۔ خوشی اور غمی کے جذبات کو شاعری کے سانچے میں ڈھالنے والا عظیم شاعر ناصر کاظمی پیٹ کے کینسر سے لڑتے لڑتے چھالیس سال کی عمر میں دو مارچ انیس سو بہتر کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ آپ کی تدفین لاہور کے مومن پورہ قبرستان میں کی گئی۔