Monday, September 16, 2024

معروف ادیب اور افسانہ نگار انتظار حسین فانی دنیا سے رخصت

معروف ادیب اور افسانہ نگار انتظار حسین  فانی دنیا سے رخصت
February 2, 2016
لاہور(92نیوز) چھے دہائیوں سے زائد عرصے تک ادب میں گراں قدر خدمات انجام دینے والے اردو زبان کے گلشن کے باغبان انتظار حسین بانوے برس کی عمر میں انتقال کر گئے ۔ تفصیلات کےمطابق سات دسمبر انیس سو تیئیس کو میرٹھ کے بلند شہر میں پیدا ہوئے پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اردو کیا اور تقسیم ہند کے بعد پاکستان آگئےانیس سو اکیاون میں گلی کوچے کے نام سے ان کے افسانوں کا پہلا مجموعہ شائع ہوا انتظار حسین علامتی اور استعاراتی اسلوب نت نئے ڈھنگ سے استعمال کرنے والے افسانہ نگار تھے۔ انتظار حسین کی تحریریں سوز اور پیارومحبت سے بھرپور ہیں ان کی شاہکار تصانیف میں آخری آدمی، خالی پنجرہ، خیمے سے دور، شہر افسوس سمیت دیگر شامل ہیں۔ انتظار حسین نے افسانوں کے ساتھ ناولوں میں بھی اپنی الگ پہچان بنائی  آگے سمندر ہے، بستی، چاند گرھن جیسے ناولوں میں علم و ادب کے وسیع خزانے سمو دیئے۔ ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں ستارہ امتیاز دیا گیا جبکہ حکومت فرانس نے بھی انہیں ان کی ادبی خدمات پر دوہزار چودہ میں اعلیٰ ایوارڈ سے نوازا۔ انتظار حسین کلاسیکل اردو لٹریچر کا عظیم اثاثہ تھے ان کے انتقال کے بعد اردو زبان اپنے ایک بڑے پاسبان سے محروم ہوگئی ہے۔