Saturday, May 18, 2024

مظفرگڑھ : ایم این اے جمشید دستی نے ایم ایس کو دھمکیاں دیکر ہسپتال سے بھگا دیا

مظفرگڑھ : ایم این اے جمشید دستی نے ایم ایس کو دھمکیاں دیکر ہسپتال سے بھگا دیا
January 5, 2016
مظفرگڑھ (92نیوز) سوشل سکیورٹی اسپتال مظفرگڑھ میں عملے کے احتجاج کے دوران رکن قومی اسمبلی جمشید دستی بھی عملے سے اظہار یکجہتی کے لیے آن پہنچے۔ ایم ایس کو دھکے دیے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دے ڈالیں۔ اسپتال کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ کہتے ہیں جمشید دستی نے دھمکیاں دیں‘ کام میں بے جا دباو ڈال رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انصاف اور قوانین کی بالادستی کی بات کرنے والے جمشید دستی خود ہی اخلاقیات بھول گئے۔ مظفر گڑھ کے سوشل سکیورٹی اسپتال میں عملے نے ایم ایس ڈاکٹر مبشر کیخلاف ناروا سلوک کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج کرکے ہڑتال کردی جس پر ایم این اے جمشید دستی بھی عملے سے اظہار یکجہتی کے لیے اسپتال آئے اور اسپتال عملے کو ساتھ لیکر ایم ایس کو انکے دفتر سے باہر نکال لائے اور انہیں دھکے دیکر اسپتال سے نکل جانے کاحکم دیا۔ ایم ایس ڈاکٹر مبشر نے جمشید دستی سے اسپتال کے چیئرمین خواجہ یونس کی بات کروائی تو ایم این اے نے کہا کہ اگر ایم ایس فوری طور اسپتال سے نہ گئے تو وہ انہیں تھپڑ مار کر نکال دیں گے۔ ایم ایس ڈاکٹر مبشر جمشید دستی کی طرف سے تھپڑ مارکر بھگانے کی دھمکی پر اسپتال سے چلے گئے۔ نائنٹی ٹو نیوز کو تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمشید دستی بے جا دباو¿ ڈال رہے ہیں‘ دھکے دیے اور دھمکیاں بھی دیں۔ ایم ایس کا کہنا تھا کہ جمشید دستی نے دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسپتال پر قبضہ کر لیا ہے۔ ان کے رویے کو چیئرمین نے بھی انتہائی نامناسب کہا ہے۔