Wednesday, April 24, 2024

مظفر گڑھ، ڈی جی خان، لیہ، گھوٹکی، کوٹ مٹھن اور بلوچستان کے کئی علاقے پانی میں غرق، حب میں 8افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے

مظفر گڑھ، ڈی جی خان، لیہ، گھوٹکی، کوٹ مٹھن اور بلوچستان کے کئی علاقے پانی میں غرق، حب میں 8افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے
July 22, 2015
لاہور (92نیوز) دریاو¿ں کی بے رحم موجیں مزید دیہات کو نگلنے لگیں۔ راجن پور، مظفر گڑھ ، لیہ ، گھوٹکی سمیت دیگر علاقے سیلابی پانی کی نذر ہونے لگے۔ دریائے سندھ میں ہیڈ تونسہ کے مقام پر پانی کی سطح چار لاکھ ساٹھ ہزار کیوسک ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق دریاو¿ں کی پرسکون لہریں مون سون کی آمد کے ساتھ ہی بے رحم ہو گئیں۔ کئی دیہات پانی میں ڈوب گئے۔ کچے مکانات بہہ گئے۔ ہزاروں افراد زندگی بچانے کےلئے حکومت کی طرف دیکھنے لگے۔ مظفرگڑھ کے مقام پر دریائے سندھ میں ہیڈ تونسہ پر پانی کی سطح 4لاکھ 60ہزار کیوسک تک پہنچ گئی۔ سیلابی ریلہ اس وقت مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی، کوٹ ادوو اور علی پور کے علاقوں میں تباہی مچاتا ہوا گزر رہا ہے۔ ادھر راجن پور میں سیلابی ریلوں نے درجنوں دیہات ملیا میٹ کر ڈالے، سیکڑوں افراد بے گھر ہو گئے۔ سندھ میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ گھوٹکی کے مزید دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ کندھکوٹ کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔ درجنوں دیہات میں پانی بہہ رہے ہیں جبکہ صوبائی حکومت کی طرف سے تاحال امدادی سرگرمیاں شروع نہیں کی جا سکیں۔ دوسری جانب مون سون کی غیر معمولی بارشوں کے باعث پنجاب، بالائی خیبرپختونخوا، کشمیر اور بلوچستان کے ندی نالوں میں طغیانی ہے جس کے بعد مقامی افراد کو نقل مکانی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ ادھر وادی نیلم اور ہزارہ ڈویژن میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ مسافروں کو سفر کے دوران احتیاط برتنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔