Saturday, April 27, 2024

مضاربہ اسکینڈل میں گرفتار 24 ملزمان کو کورونا وائرس کے پیش نظر ریلیف مل گیا

مضاربہ اسکینڈل میں گرفتار 24 ملزمان کو کورونا وائرس کے پیش نظر ریلیف مل گیا
March 26, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) مضاربہ اسکینڈل میں گرفتار 24 ملزمان کو کورونا وائرس کے پیش نظر ریلیف مل گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزمان میں سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی ، ڈاکٹر ڈنشا ، طحہ رضا سمیت دیگر شامل ہیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس پر سماعت کی۔ دوران سماعت نیب کی جانب سے ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کی مخالفت کی گئی۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب حسن اکبر نے دلائل میں قیدیوں کا ٹیسٹ کرانے کی تجویز دے دی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ آپ انڈر ٹرائل ملزمان کو جیل میں قید کیوں رکھنا چاہتے ہیں؟انڈر ٹرائل ملزمان جرم ثابت ہونے پر سزا ملنے تک بے گناہ تصور ہوتے ہیں۔ چیف جسٹس نے مشورہ دیا کہ آپ اچھی پراسیکیوشن کے بعد ملزمان کو زیادہ سے زیادہ سزا دلوائیں۔ ان جرائم میں جرم ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ سزا 14 سال قید ہے، سزائے موت نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت اپنا کام نہیں کر رہی، ان کا کام بھی عدالتوں کو کرنا پڑ رہا ہے۔ اخبار میں آرٹیکل شائع ہوا کہ حکومت قیدیوں کو چھوڑنے پر ناراض ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ٹیسٹ پازیٹو آنے تک باقی قیدیوں میں بھی وبا پھیل گئی تو ذمہ دار کون ہو گا؟آپ کو معلوم ہے کہ جیل کی ایک بیرک میں کتنے قیدیوں کو رکھا جاتا ہے؟ تفتیشی افسر کو اڈیالہ جیل کی بیرک میں تفتیش کرنے کے احکامات جاری کر دیتے ہیں۔ یہ غیر معمولی حالات ہیں اور غیر معمولی فیصلے کرنے ہوں گے۔