Saturday, September 7, 2024

مصطفیٰ کمال کا اپنی پارٹی کا نام ”پاک سرزمین“ رکھنے کا اعلان

مصطفیٰ کمال کا اپنی پارٹی کا نام ”پاک سرزمین“ رکھنے کا اعلان
March 23, 2016

کراچی (92نیوز) سابق ضلع ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے اپنی پارٹی کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنی پارٹی کا نام پاک سرزمین پارٹی رکھا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ کمال اور ان کے ساتھیوں نے اپنی جماعت کے پہلے باقاعدہ اجتماع کا انعقاد مقامی ہال میں کیا۔ اس موقع پر مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ لوگ بڑی تعداد میں خود یہاں پہنچے ہیں۔ انہیں کسی نے دعوت عام نہیں دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سب کچھ تھا مگر ہم لات مار کر چلے گئے۔ ہم اقتدار اور مراعات کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں جن کے ذریعے خدمت نہ کی جاسکے۔ ان مراعات پر لعنت بھیجتے ہیں، مراعات آنی جانی چیزیں ہیں، عوام کی خدمت کے لیے آئے ہیں۔ مصطفیٰ کمال نے اپنی تقریر کے دوران شعر پڑھا

عشق ٹوٹا تو استخارہ کیا اور پھرعشق ہی دوبارہ کیا

سابق سٹی ناظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم ٹکڑوں میں بٹی ہوئی ہے، لوگوں کے دل جوڑنے آئے ہیں، ہم ڈیڑھ انچ کی مسجد بنانا نہیں چاہتے۔ نئے صوبوں کے قیام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مزید صوبے اس وقت تک کارگر نہیں ہو سکتے جب تک مکمل طور پر با اختیار بلدیاتی نظام نہ ہو۔ جب بلدیاتی نظام میں با اختیار عوام ہوگی تو مسائل حل ہوں گے اس کے بعد نئے صوبے بننے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کی بلاامتیاز خدمت کی ہے۔ کراچی کے لوگ ہماری کارکردگی کے گواہ ہیں۔ شہریوں کی خدمت نہ کرنے دینے پر پارٹی کو چھوڑا، ہماری جدوجہد کا مقصد مراعات حاصل کرنا نہیں ہے۔

مصطفیٰ کمال نے اپنے کارکنوں کو ہدایت کی کہ ہمارے کارکنوں کو سب سے پہلے مخالفین کی عزت کرنی ہوگی۔ کسی پاکستانی سے دشمنی نہیں چاہتے، پاکستانی معاشرے کو مزید تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ واضح رہے کہ تین مارچ کو مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے ایم کیو ایم سے الگ ہو کر نئی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا۔ ایم کیو ایم سے اب تک ڈاکٹر صغیر احمد، رضا ہارون ، افتخار عالم ، وسیم آفتاب اور انیس ایڈوکیٹ مصطفیٰ کمال کے قافلے میں شامل ہو چکے ہیں۔ مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت کی جانب سے اپریل کے آغاز میں کراچی کے باغ جناح میں جلسے کا بھی اعلان کیا جاچکا ہے۔

ملک کے قابل لوگوں نے بیس دنوں میں ہمارا منشور بنایا : مصطفیٰ کمال

کراچی میں یوم پاکستان کی تقریب سے خطاب میں مصطفیٰ کمال نے جہاں اپنی نئی جماعت کا اعلان کیا وہیں ان کا کہنا تھا کہ ملک کے قابل لوگوں کی ٹیم نے ملکر بیس دنوں میں ہمارا منشور بنایا ہے۔ ہم رنگ، نسل، سیاسی پارٹی کی بنیاد پر تفرقے نہیں ڈالیں گے۔ ہم اپنے دفا تر میں پاکستان کا جھنڈا لگائیں گے۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکن دوسری پارٹیوں کے کارکنوں کی عزت کریں گے۔ جھنڈے کی وجہ سے ہمارے کارکن دوسروں کی عزت کریں گے۔ سابق ضلع ناظم کراچی کا کہنا تھا کہ ٹوٹے دلوں کے ساتھ پاکستان نہیں چل سکتا۔ انفراسٹرکچر سے پہلے دلوں کو جوڑنا ہے۔ پہلی پریس کانفرنس کے بعد ملکی دانشوروں نے ہم سے رابطہ کیا اور پارٹی منشور بارے ہم سے بات کی۔ جو بھی جغرافیہ پاکستان کا ماننے والا ہے ہمارے لوگوں پر فرض ہے کہ اسکی عزت کرنا سیکھیں۔

اگر صدارتی نظام اسٹیبلشمنٹ کا نعرہ ہے تو ضرب عضب کس کا ہے ؟ مصطفیٰ کمال

سابق ضلع ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ کراچی کے لوگ اس بات کے گواہ ہیں کہ ہم نے کام کیا ہے۔ اس وقت پاکستان میں انفراسٹرکچر تباہ حال ہے۔ ماضی میں ساڑھے چار سال ہر رنگ و نسل کے انسانوں کی خدمت کی۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا اسلام آباد میں بیٹھ کر گلی کوچوں کے مستقبل کا فیصلہ نہیں ہو سکتا۔ ملک چلانے کے لیے عام آدمی کی رائے شامل کرنا ضروری ہے۔ میں تمام پاکستانیوں کے اختیارات ان کی دہلیز تک پہنچانے کی بات کررہاہوں۔ ہمیں لوکل سسٹم کو نافذالعمل بنانا ہے۔ نئے صوبوں کی بات کرنے سے پہلے لوکل سسٹم کو نافذالعمل ہونا چاہیے۔ اگر اختیارات نہیں دینے تو نئے صوبے بنا کر کیا کرنا ہے۔ آج چار صوبے ہیں کل بیس ہوجائیں تو بھی تبدیلی نہیں آئے گی۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا ہمیں ابھی کوئی آئین بنانے کی ضرورت نہیں صرف لوکل گورنمنٹ سسٹم لانا ہے۔ ہم جب صدارتی نظام کی بات کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ یہ اسٹیبلشمنٹ کا نعرہ ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا ضرب عضب پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے شروع نہیں کیا؟ اسٹیبلشمنٹ نے ضرب عضب شروع کیا تو پارٹیز اب کیوں اس کی مخالفت نہیں کرتیں۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اگر وہ صدارتی نظام کی بات کیوں کررہے ہیں اس کی تفصیل بعد میں بتائیں گے۔ علم کراچی والوں کا زیور تھا مگر اب جاہل ہو گئے۔ ہم تہذیب یافتہ تھے بدتہذیب ہوگئے۔ محب وطن تھے ”را“ کے ایجنٹ ہو گئے۔ کوئی بھی انسان ماں کے پیٹ سے ”را“ کا ایجنٹ اور ٹارگٹ کلر بن کر نہیں آتا۔ میں جرم کرنے والوں کی نہیں کروانے والوں کی بات کر رہا ہوں۔ پاکستان کی خاطر کہتا ہوں ہمیں ان جوانوں کے لیے راستہ نکالنا ہوگا۔

متحدہ قومی موومنٹ کیساتھ رہنا گناہ بن گیا تھا

مصطفیٰ کمال نے یوم پاکستان کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہمیں جرائم پیشہ نوجوانوں کیلئے راستہ نکالنا ہو گا اور انہیں بھی پاکستان کا حصہ بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا گمراہ لوگوں سے کہتا ہوں کہ کسی انسان کو خدا نہ بناو¿۔ ایم کیو ایم کے ساتھ رہنا گناہ بن گیا تھا۔ ایم کیو ایم کا سینیٹر بن جانا‘ ناظم بن جانا گناہ تھا۔ ،مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جس دن سے ہم اس گناہ سے الگ ہوئے ہیں امیر ہونا شروع ہو گئے۔ انیس قائم خانی اور میرے رزق میں اللہ نے برکت دی ہے۔