Friday, May 10, 2024

مصطفیٰ کمال سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں عدالت پیش نہ ہوئے

مصطفیٰ کمال سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں عدالت پیش نہ ہوئے
June 29, 2019
کراچی ( 92 نیوز) کراچی کی احتساب عدالت میں سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے کیس میں  مصطفیٰ کمال اور دیگر ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے پی ایس پی رہنما کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیے ، پیش نہ ہونے والے ملزمان کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ کراچی میں ساحل سمندر پر ساڑھے پانچ ہزار مربع گز زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ پر مصطفی کمال نیب کے ریڈار پر بھی موجود ہیں ۔   مصطفیٰ کمال سمیت 11 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر  احتساب عدالت نے ریفرنس سماعت کے لئے منظور کر کے ملزمان کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں ۔

ٹیکس امیروں سے لیکر غریبوں کو دیاجاتا ہے ، یہاں معاملہ الٹاہے، مصطفی کمال

نیب ریفرنس کے مطابق 1980 میں کلفٹن بلاک 3 میں 198 ہاکرز کیلئے دی گئی تھی ، لیکن 2005 اور 2006 میں زمین ڈی جے بلڈرز کو الاٹ کردی گئی  جس نے 2014 میں بحریہ ٹاون کومنتقل کردی  جبکہ اراضی پر 17 منزلہ کمرشل عمارت تعمیر کرنے کی اجازت بھی دے دی گئی  ، زمین کی مالیت 26 کروڑ روپے ظاہر کی گئی، لیکن اصل قیمت ڈھائی ارب روپے سے زیادہ تھی ۔ نیب ریفرنس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی افتخارقائمخانی ،ملزمان میں بحریہ ٹاؤن کے زین ملک، حسنین مرزا، فضل الرحمن، ممتازحیدر ، نذیر زرداری، محمد داؤد، محمد یعقوب، محمد عرفان اور محمد رفیق کو بھی ملزمان نامزد کیا گیا ہے ۔