Friday, April 19, 2024

مصطفیٰ آکینجی بھاری اکثریت سے شمالی قبرص کے صدر منتخب، ساٹھ اعشاریہ تین فیصد ووٹ لیکر صدر درویش اروغلو کو شکست دی

مصطفیٰ آکینجی بھاری اکثریت سے شمالی قبرص کے صدر منتخب، ساٹھ اعشاریہ تین فیصد ووٹ لیکر صدر درویش اروغلو کو شکست دی
April 27, 2015
شمالی قبرص (ویب ڈیسک) شمالی قبرص کے صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے میں بائیں بازو کے مصطفیٰ آکنیچی بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انہوں نے ساٹھ اعشاریہ تین فیصد سے زائد ووٹ لئے۔ دوسرے مرحلے میں ان کا مقابلہ موجودہ صدر درویش اروغلو سے تھا۔ بیس اپریل کو انتخابات کے پہلے مرحلے میں مصطفیٰ آکینجی کو بائیں بازو کی ڈیموکریسی پارٹی اور یونائٹیڈ قبرص پارٹی کی حمایت حاصل تھی اور انہیں ستائیس فیصد ووٹ ملے تھے اور انتخابات میں سات امیدواروں میں سے کوئی بھی پچاس فیصد ووٹ حاصل نہ کر سکا تھا۔ ترک اور یونانی قبرص میں اتحاد کیلئے مذاکرات پچھلے سال اکتوبر میں تعطل کا شکار ہو گئے تھے۔ مصطفیٰ آکینجی قبرص کا تنازعہ مذاکرات سے حل کرنے کے خواہاں ہیں۔ آکینجی کا کہنا ہے کہ اگر قوم کیلئے تبدیلی کا وقت آ گیا ہے تو کوئی اسے روک نہیں سکتا۔ ترک قبرص میں مصطفٰی آکینجی کی فتح پر جشن کا سماں ہے۔ قبرصی تنازعہ  ترکی اور یونان کے درمیان کئی عشرے سے کشیدگی کا باعث ہے اور یونان ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کی راہ میں حائل ہے۔