Thursday, April 18, 2024

مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو قاہرہ میں سپرد خاک کردیا گیا

مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو قاہرہ میں سپرد خاک کردیا گیا
June 18, 2019
 قاہرہ (92 نیوز) مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو قاہرہ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں صاحبزادروں اور قریبی رشتہ داروں کی شرکت ہوئی۔ مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق معزول صدر محمد مرسی کیخلاف عدالت میں جاسوسی کیس کی سماعت جاری تھی  جیسے ہی سماعت ختم ہوئی  تو  محمد مرسی بے ہوش ہوگئے ، انہیں فوری اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے ۔ محمد مرسی کی عمر سرسٹھ برس تھی اور وہ گزشتہ چھے سال سے پابند سلاسل تھے۔ محمد مرسی کا تعلق اخوان المسلون سے تھا ۔ وہ  مصر کے پہلے جمہوری صدر تھے جو 2011 کے مشہور عرب بہار نامی انقلاب کے بعد برسر اقتدار آئے تھے۔ اس انقلاب نے مصر میں حسنی مبارک کی طویل آمریت کا خاتمہ کیا تھا۔ سال 2013 میں مصر کے وزیر دفاع عبدلفتح السیسی نے فوجی بغاوت کے بعد انہیں اقتدار سے معزول کر دیا تھا اور خود صدر بن گئے تھے۔ مارچ 2018 میں برطانوی سیاستدانوں اور وکلاء نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ جیل میں قید مرسی کی حالت کافی خراب ہے جو ان کی جلد موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ ترکی کے صدر طیب اردوان جو مرسی کی صدارت کے دوران ان کے اتحادی تھے، نے سب سے پہلے مرحوم صدر کو خراج  عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں شہید قرار دیا۔ امیر قطر شیخ  تمیم بن حماد الثانی نے  محمد مرسی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ، اخوان المسلمون نے محمد مرسی کے انتقال کو قتل قرار دیا جبکہ ایمنسٹی  انٹرنیشنل نے  مرسی کی موت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔