Thursday, May 9, 2024

مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کمپیوٹرائزڈ آڈٹ کیلئے چناؤ کا آغاز کر دیا

مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کمپیوٹرائزڈ آڈٹ کیلئے چناؤ کا آغاز کر دیا
September 18, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کمپیوٹرائزڈ آڈٹ کیلئے چناؤ کا آغاز کر دیا۔ انکم ٹیکس کے 10 ہزار 441 کیسز ، سیلز ٹیکس کے دو ہزار 86 اور ایکسائز ڈیوٹی کے 27 کیسز منتخب کئے گئے۔ میڈیا سے گفتگو میں حفیظ شیخ کا کہنا تھا ٹیکس سسٹم میں مزید بہتری کیلئے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کیا جارہا ہے۔ یہ بہت اچھا موقع ہے کہ ایف بی آر نے دو بڑے فیصلے کئے۔ ایف بی آر چاہتا ہے کہ ٹیکس کا نظام شفاف بنایا جائے۔ ٹیکس پیئر کے آڈٹ کے نظام کو آٹو میٹ کیا جارہا ہے۔ ٹیکس چھپانے والوں کا آڈٹ کمپیوٹرائزڈ طریقہ سے کیا جارہا ہے۔ اس میں کسی کو بھی اختیار حاصل نہیں کہ وہ آڈٹ کیلئے خود منتخب کرے۔ ہم کم تعداد میں آڈٹ کرنا چاہتے ہیں تاکہ ٹیکس پیئر میں خوف کی فضا نہ ہو۔ حفیظ شیخ کا کہنا تھا گزشتہ سال 14 ہزار ٹیکس پیئر کا آڈٹ کیا گیا تھا۔ رواں سال 10 ہزار ٹیکس پئیرز کا آڈٹ کیا جائے گا۔ جن کی آمدن صرف تنخواہ سے ہوتی ہے ان کا آڈٹ نہیں ہو گا۔ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو آڈٹ سے نکال دیا ہے۔ انکم ٹیکس کے 0.76 فیصد افراد کا آڈٹ ہو گا۔ سیلز ٹیکس دہندگان میں سے 1.6 فیصد ٹیکس پیئرز کو منتخب کیا گیا ہے۔ بزنس کمیونٹی پر خواہ مخواہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے ۔ مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کہا رواں مالی سال کے بجٹ میں نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ خام مال کی درآمد پر ٹیکسوں میں چھوٹ دی گئی ہے۔ بجٹ میں سبسڈیز بھی دی گئی ہیں جو بجلی اور گیس کے شعبے میں ہیں۔ یہ سبسڈیز صنعتوں کو دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا گزشتہ مالی سال 240 ارب روپے کے ریفنڈز دیئے گئے، 8 سے 10 سالوں سے انکم ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کا فیصلہ کیا گیا ہے،40 ارب روپے میں سے 28 ارب روپے کے انکم ٹیکس ریفنڈز جاری کردئیے گئے ہیں۔ حکومت برآمدات میں اضافہ کرکے ملک میں ڈالرز لائے گی۔