Thursday, April 25, 2024

مشرق وسطیٰ میں ملا کچھ نہیں لیکن قیمتی جانیں اور کھربوں ڈالر ضائع ہوئے ، ٹرمپ

مشرق وسطیٰ میں ملا کچھ نہیں لیکن قیمتی جانیں اور کھربوں ڈالر ضائع ہوئے ، ٹرمپ
December 20, 2018
واشنگٹن (92 نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے فیصلے کا دفاع کیا اور کہا مشرق وسطیٰ میں امریکا کو کچھ نہیں ملا لیکن قیمتی جانیں اور کھربوں ڈالر ضائع ہوئے۔ امریکی صدر کی جانب سے  شام سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے فیصلے نے نہ صرف عالمی طاقتوں پر خود ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی  کو بھی حیرت زدہ کردیا۔ تاہم ٹرمپ اپنے اس فیصلے پر مطمئن نظر آتے ہیں ۔ ٹوئٹر پیغام میں ٹرمپ کا کہنا تھا شام سے نکلنے کا فیصلہ کوئی حیرت کی بات نہیں۔ وہ کئی سالوں سے وہاں سے نکلنے کی مہم چلا رہے تھے۔ روس ،شام ، ایران اور دیگر داعش کے مقامی دشمن ہیں اور امریکا ان ممالک کا کام کر رہا تھا۔ شام سے نکلنے اور اس کی تعمیر نو کا وقت آگیا ہے۔ ٹرمپ نے مزید لکھا کیا امریکا مشرق وسطیٰ میں پولیس مین بننا چاہتا ہے؟ ۔ وہاں قیمتیں جانیں اور کھربوں ڈالر ضائع ہوئے  لیکن کچھ بھی نہیں ملا۔ مشرق وسطیٰ میں جن کا تحفظ کیا  وہ ہمارے اقدام کی تعریف نہیں کرتے ۔ کیا ہم وہاں مستقل رہنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ روس، شام اور ایران اسی لیے امریکی فوجیوں کے انخلا سے ناخوش ہیں کیونکہ انہیں اب خود داعش کیخلاف لڑنا پڑے گا۔ دوسری جانب روسی صدر ولادمیر پیوٹن  نے ٹرمپ کی اس بات سے اتفاق کیا کہ شام میں داعش کو شکست ہوگئی  ہے لیکن انہیں شبہ ہے کہ امریکا وہاں سے  مکمل طور پر اپنی فوج  نکالے گا۔ اُدھر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کے بعد  شام میں موجود  ایرانی حمایت یافتہ فورسز کیخلاف کارروائیوں میں تیزی لائی جائیگی ، پورا یقین ہے کہ امریکا اس مقصد میں  اسرائیل کی مدد کرے گا۔