Friday, April 26, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سنگین غداری کیس کا فیصلہ روکنے کی درخواستوں پر سماعت

اسلام آباد ہائیکورٹ میں  سنگین غداری کیس کا فیصلہ روکنے کی درخواستوں پر سماعت
November 26, 2019


اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ میں  سنگین غداری کیس کا فیصلہ روکنے کی درخواستوں پر سماعت کے دوران سابق صدر  کے وکیل کو دلائل سے روک دیا ۔  اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر امن اللہ نے ریمارکس دئیے کہ پرویز مشرف اشتہاری ملزم ہیں ان کی درخواست کیسے سن سکتے ہیں، وزارت داخلہ کی درخواست پر خصوصی عدالت کی تشکیل کا ریکارڈ طلب، کرلیا  گیا،عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں وزارت داخلہ اور ملزم کی خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روکنے کی درخواستوں پر سماعت  ہوئی ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی ۔

پرویز مشرف کے وکیل نے دلائل شروع کیے تو عدالت نے انہیں روک دیا ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ ہم آپ کو بطور متاثرہ فریق نہیں سن سکتے ، پرویز مشرف اشتہاری ہیں، آپ پیش نہیں ہوسکتے ، عدالت نے کہا تھا مشرف پیش نہ ہوئے تو حق دفاع ختم ہو جائے گا۔

دوران سماعت عدالت نے وزارت داخلہ کے نمائندے کو روسٹرم پر بلا لیا اور استفسار کیا ، کیا آپ سپریم کورٹ کے حکم اور کیس کی تفصیل سے واقف ہیں ۔ جس کا وکیل  نے ناں میں جواب دیا۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ جب آپ کو حقائق ہی نہیں معلوم  تو دلائل دینے کیسے آگئے ، ریکارڈ سے مطمئن کریں کہ آپ کی درخواست میں بیان کئے گئے حقائق درست ہیں ، آپ کی پٹیشن دیکھی صرف ایک متعلقہ پیرا گراف ہے۔

عدالت نے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری وزارت قانون و انصاف کو متعلقہ ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دے دیا ، سنگین غداری کیس کیلئے مجاز شکایت کنندہ اور خصوصی عدالت کی تشکیل کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔

دوسری جانب وزارت داخلہ کی جانب سے درخواست دائر کرنے والے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کیس کی پیروی کرنے سے معذرت کرلی اور اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔