Tuesday, April 23, 2024

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تحقیقات تصعب پر مبنی تھی ، نواز شریف

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تحقیقات تصعب پر مبنی تھی ، نواز شریف
November 19, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف نے  کہا مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تحقیقات تصعب پر مبنی تھی۔ العزیزیہ ریفرنس میں ملزم نوازشریف کا 342 کا بیان چوتھے روز بھی مکمل نہ ہوسکا۔ 151 سوالات میں سے 147 کے جوابات قلمبند، باقی 4 سوالوں کے جواب منگل کو قلمبند ہوں گے۔ پیر کو سماعت شروع ہوئی تو ملزم روسٹرم پر آئے اور بیان ریکارڈ کرایا۔ ملزم نوازشریف نے کہا میرے اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے آنے والی رقوم درست طور پر ایف بی آر ریکارڈ میں ظاہر کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا جے آئی ٹی نے تحقیقات کے دوران جو بیانات ریکارڈ کیے وہ قابل قبول شہادت نہیں۔ تفتیشی ایجنسی کے سامنے دیا گیا بیان عدالت میں بطور شواہد پیش نہیں کیا جاسکتا۔  جے آئی ٹی کی تحقیقات تعصب پر مبنی اور ثبوت کے بغیر تھیں۔ نواز شریف بیان لکھواتے لکھواتے جذباتی ہو گئے۔ تحریری بیان پڑھنا چھوڑ کر براہ راست جج سے مخاطب ہو گئے۔ بولے مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی کہ یہ کیس کیوں بنایا گیا۔ استغاثہ کو بھی پتہ نہیں ہو گا کہ کیس کیوں بنایا۔ دنیا بھر کے بچے باہر پڑھتے اور کاروبار کرتے ہیں۔ میرے بچوں نے اگر مجھے پیسے بھیج دیے تو کون سا عجوبہ ہو گیا۔ نوازشریف نے کہا وزیراعظم رہا ہوں میرے بچے یہاں کاروبار کریں تب مصیبت، باہر کریں تب مصیبت۔ ہمیں حکومت دھکے نہ دیتی تو بچے یہاں کاروبار کر رہے ہوتے۔ انہوں نے کہا ہمیں پہلے 1971 میں دھکے دے کر نکالا گیا، پھر 1999 میں نکال دیا گیا۔ میرے بچے باہر جا کر کاروبار نہ کرتے تو کیا بھیک مانگتے۔