Saturday, April 27, 2024

مسلم لیگ ن نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر مسترد کر دیا

مسلم لیگ ن نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر مسترد کر دیا
June 12, 2020
لاہور (92 نیوز) مسلم لیگ ن نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر مسترد کر دیا، شہباز شریف کا کہنا ہے غریب کش بجٹ سے مہنگائی اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہوگا، رانا ثنا بولے تنخواہوں میں اضافہ ہوا نہ عوام کو ریلیف ملا، خواجہ صف بولے کورونا تو 3 ماہ پہلے آیا، حکومت تو پچھلے بجٹ کے پہلے نو ماہ میں معیشت کو ڈبو چکی تھی۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے عوام دشمن قرار دیتے ہوئے وفاقی بجٹ مسترد کردیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ غریب کش بجٹ ہے، اس کے نتیجے میں مہنگائی اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہوگا۔ حکومت نے اپنی نالائقی پہلے مسلم لیگ (ن) اور اب کورونا کے پیچھے چھپانے کی کوشش کی۔ مہنگائی، بیروزگاری، کاروباری بدحالی نے تاریخی ریکارڈ قائم کردئیے ہیں۔ موجودہ حکومت کے بجٹ سے ملک کی رہی سہی معاشی سانسیں بھی رک جائیں گی، یہ بجٹ نہیں تباہی کا نسخہ ہے۔ قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ میرے خدشات حرف بہ حرف سچ ثابت ہوئے، افسوس حکومتی نااہلی کی سزا قوم اور ملک کو مل رہی ہے۔ ن لیگ نے زیادہ ترقی اور کم مہنگائی کا فارمولا اپنایا، موجودہ حکومت نے الٹ کردیا۔ بجٹ اعلانات سے ثابت ہوا کہ حکومت اصلاح احوال اور دانشمندی کی راہ اپنانے کو تیار نہیں۔ ٹیکس ریونیو کا 1.7 ٹریلین ارب کا تاریخی خسارہ موجودہ حکومت کی کارکردگی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ 68 سال میں پہلی بار ملکی جی ڈی پی منفی میں ہوچکی ہے، مسلم لیگ (ن) نے 5.8 فیصد جی ڈی پی شرح والی معیشت دی، موجودہ حکومت نے پہلے سال میں 1.9 پر پہنچا دیا۔ رواں سال 10 فیصد مالی خسارہ ملکی معیشت اور بجٹ کے اگلے پچھلے سب ریکارڈ توڑ دے گا۔ غیرحقیقی بجٹ اہداف سے حکومت ساکھ کھوچکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے انتہائی زیادہ شرح سود پر مقامی بینکوں سے 1723 ارب روپے قرض لیا۔ حکومت مقامی بینکوں سے آئندہ سال مزید ایک ہزار ارب قرض لینے جا رہی ہے۔ حکومت نے 300 ارب کی جگہ 1700 ارب قرض لیا جو ہدف سے 500 فیصد زیادہ تھا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ نے پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کورونا کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی ہے، موجودہ اقتصادی صورتحال تباہ ہو چکی ہے۔ ادھر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ پہلے دن سے ملک کی تاریخ کا ناکام ترین بجٹ ہے، ٹیکس فری بجٹ ان کا جھانسا ہے، یہ صرف نعرے ہوتے ہیں، آپ دیکھیں گے کہ لوگوں کو کیسے ٹیکس دینا پڑے گا۔ نجکاری شفافیت ہونی چاہئے، ہم نے بھی نجکاری کی، کہیں کوئی ہڑتال نہیں ہوئی۔ ہزاروں لوگوں کو گولڈن شیک ہینڈ دیا گیا،کسی نے احتجاج نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستان کو آئی ایم ایف کے سامنے گروی رکھ دیا ہے، ساری دنیا میں پٹرول لوگوں کے پیچھے بھاگ رہا ہے یہاں لوگ پٹرول کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ ن لیگی رہنماء کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کی مشکلات کا حل یہ ہے کہ ہمیں پکڑا جائے تو ہمیں پکڑ لیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں، جہانگیر ترین ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ ضرور بنے گا۔ خدارا اپنی ناکامیوں پر پردہ نہ ڈالیں، جتنا ہم نے پانچ سالوں میں قرضہ لیا تھا اتنا انہوں نے دو سالوں میں لے لیا۔