Friday, April 19, 2024

مسلم لیگ ن  اور پیپلزپارٹی فضل الرحمان سے ہاتھ کر گئی

مسلم لیگ ن  اور پیپلزپارٹی فضل الرحمان سے ہاتھ کر گئی
June 27, 2019
اسلام آباد ( روزنامہ 92 نیوز) مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی مولانا فضل الرحمان سے ہاتھ کر گئی، آل پارٹیز کانفرنس میں ایک بھی فیصلہ نہ ہو سکا،مولانا حکومت کا فوری خاتمہ چاہتے تھے جبکہ ن لیگ اور پی پی کسی صورت بھی اس حق میں نہیں ،یہ اہم خبر روزنامہ نائنٹی ٹو نیوز کے آج کے شمارے میں شامل ہے۔ اسلام آباد میں بلائی گئی اے پی سی ناکام ہوگئی ،نائنٹی ٹو نیوز نےاندرونی کہانی کا پردہ چاک کر دیا ۔ 92 نیوز میں شائع خبر کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی مولانا فضل الرحمان سے ہاتھ کر گئی ۔  دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کی مخالفت سے مولانا فضل الرحمان کا حکومت کو فوری ختم کرنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق اے پی سی سے پہلے مولانا پر امید تھے کہ وہ جو بھی فیصلے کریں گے اس پر عملدرآمد ہو گا، ارکان  کے استعفے،پارلیمنٹ کا گھیراؤ اور اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنا ان کے ایجنڈے میں شامل تھا۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب کے سوا سب نے مولانا کے ایجنڈے کی مخالفت کی، پی پی اور ن لیگی رہنماؤں نے کہا اس سے جمہوریت کے خلاف سازش ہو گی،جمہوریت کو کسی صورت ختم نہیں ہونے دیں گے۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر وہ استعفے دیتے ہیں تو اس کا نقصان ان کی جماعتوں کو ہی ہو گا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کو تبدیل کرنے کے فیصلے پر بھی ایک نیا اختلاف سامنے آنا شروع ہو گیا ہے۔ اے پی سی میں رہنماؤں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہو سکتا ہے نیا چیئرمین لانے سے ہمارے مقاصد پورے نہ  ہوں ۔ مریم نواز نے فیصلوں پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے قریبی ساتھی سے کہا اگر یہی ہونا تھاتو کانفرنس کا کیا فائدہ ۔  ذرائع کے مطابق پی پی اور ن لیگ کی قیادت پہلے ہی فائنل کر چکی تھی وہ جائیں گے ضرور مگر فیصلے ان کی مرضی کے ہوں گے۔