Thursday, April 18, 2024

مسئلہ کشمیر کسی بھی وقت جوہری تصادم کی وجہ بن سکتا ہے ، عالمی تھنک ٹینک

مسئلہ کشمیر کسی بھی وقت جوہری تصادم کی وجہ بن سکتا ہے ، عالمی تھنک ٹینک
June 16, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز)عالمی تھنک ٹینک سٹاک ہوم بین الاقوامی تحقیقی ادارہ برائے امن کی سالانہ رپورٹ 2020ء جاری کر دی ۔ مسئلہ کشمیر کو جنوبی ایشیاء میں ممکنہ جوہری تصادم کی وجہ قرار دے  دیا ،رپورٹ نے بھارت کے بڑھتے دفاعی اخراجات، پاکستان، بھارت بڑھتے جوہری ہتھیاروں اور مسلح تصادم کے خطرات کی طرف اشارہ کیا ہے۔

عالمی تھنک ٹینک سٹاک ہوم بین الاقوامی تحقیقی ادارہ برائے امن کی سالانہ رپورٹ 2020ء جاری کر دی ، رپورٹ میں سال 2019ء کے دوران دنیا میں اسلحہ کے پھیلاؤ، تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی کا تفصیلی احاطہ کیا گیا، مسئلہ جموں و کشمیر کو کسی بھی وقت جنوبی ایشیاء میں جوہری تصادم کی وجہ قرار دیا گیا ۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت جوہری طاقتیں ہیں، دونوں کے مابین 2019ء میں مسئلہ کشمیر  پر تنازع بڑھا، بحران کے حل کیلئے کوئی نتیجہ خیز کوشش نہیں ہوئی۔ رپورٹ کہتی ہے پاکستان 160، بھارت 150 جوہری ہتھیاروں کا حامل ہے۔

دونوں اُن 15 ممالک میں شامل ہیں، جہاں شدید مسلح تصادم کا خطرہ موجود ہے۔ رپورٹ بتاتی کہ پاکستان، بھارت کے اندر، دوطرفہ سرحدی تنازعات، افغانستان میں خانہ جنگی جنوبی ایشیاء کیلئے خطرات ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دنیا میں سال 2019ء کے دوران دفاعی اخراجات 2018ء کے مقابلے میں 3.6 فیصد اضافے کیساتھ ایک ہزار 917 ارب ڈالر رہے ،یہ اخراجات عالمی شرح نمو کا 2.2 فیصد یا 249 ڈالر فی کس ہیں۔

جنوبی ایشیاء میں دفاعی اخراجات 6.4 فیصد اضافے کیساتھ 88.1 ارب ڈالر رہے، بھارت کا حصہ 71.1 ارب ڈالر رہا ،بھارت، امریکا اور چین کے بعد دفاعی اخراجات میں تیسرے نمبر پر آ گیا۔