Sunday, May 12, 2024

مسئلہ کشمیر حکومتوں تک نہیں رہا، عوامی نمائندوں میں چلا گیا، شاہ محمود

مسئلہ کشمیر حکومتوں تک نہیں رہا، عوامی نمائندوں میں چلا گیا، شاہ محمود
January 23, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطے کی سلامتی کو لاحق خطرات کی نشاندہی کر دی، نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ پیدا ہوچکا، ہم زمینی حقائق کی نشاندہی کر رہے ہیں، مسئلہ حکومتوں تک نہیں رہا، عوامی نمائندوں میں چلا گیا، بھارت کا 5 اگست کا اقدام کشمیر کی تمام قوتوں نے مسترد کردیا۔ وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ 3 فروری کو ہی کشمیر میں رفیوجی کیمپس میں راشن تقسیم کیا جائے گا۔ 4 فروری کو ایوان صدر میں کشمیر ڈے کی تقریب ایوان صدر میں ہوگی، صدرمملکت اس تقریب سے خطاب بھی کریں گے، تقریب کے شرکاء کے سامنے حقائق پیش کیے جائینگے، 5 فروری کو چار پانچ قسم کی سرگرمیاں پلان کی جا رہی ہیں۔ شاہ محمود نے کہا کہ کشمیرریلیز بھی منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ اپنے علاقوں میں منعقدہ ریلی کی قیادت کریں گے، وزیراعظم اسی روز کشمیر اسمبلی سے خطاب کریں گے،اسی روز میرپور میں عوامی جلسے سے بھی خطاب کریں گے، اس سلسلے میں میڈیا کمپین اور سلوگنز بھی تیار کیے گئے ہیں۔ 5فروری کو ہر ضلع کی سطح پر مقامی لوگ ریلیاں منعقد کریں،شاہ محمودقریشیہم مسئلہ کشمیر کو منظم طریقے سے اجاگر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وزیرخارجہ جب پاکستان آئے تو یہ مسئلہ میں نے بھی ان کے سامنے اٹھایا اور پھر وزیراعظم سے ملاقات میں وزیراعظم نے بھی اٹھایا، وزیراعظم کی یہ خواہش ہے کونسل آف منسٹرز کا اجلاس ہونا چاہئے، سعودی حکومت کی طرف سے ایک تجویز آئی، ہم نے ان سے کہا آپ کی تجاویز سرآنکھوں پر لیکن کونسل آف منسٹرز کے اجلاس کی اہمیت کچھ اور ہوتی ہے، ہمیں امید ہے وہ ہمیں مایوس نہیں کریں گے۔ وزیر خارجہ بولے کہ وزیراعظم نے جب کشمیر کا مسئلہ ڈونلڈٹرمپ کے ساتھ اٹھایا تو اس وقت ان کی پوری ٹیم بھی موجود تھی، صدرٹرمپ نے اس مسئلے کو حل کرانے میں کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، بھارت ہمیشہ سے تیسری پارٹی کی مداخلت کو رد کرتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس طرح بھارت ایکسپوز ہوجائے گا، بھارت نے انٹرنیشنل میڈیا کو اسی وجہ سے روک رکھا ہے،اگرحالات ٹھیک ہیں تو پھر بھارت ان کے راستے کی رکاوٹ کیوں بنا ہوا ہے۔ شاہ محمو د قریشی کہتے ہیں کہ زلفی بخاری ہمارے اوورسیزپاکستانیز کو ڈیل کرتے ہیں، وزیراعظم اس وقت ٹورازم میں خاص دلچسپی لے رہے ہیں، زلفی بخاری ٹورازم کے حوالے سے بھی وزیراعظم کی معاونت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیرکے عوام کی آج بھی توقعات پاکستان سے وابستہ ہیں، پاکستان آج جس حالت میں ہے وہ مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ہے، کشمیری پاکستان سے مایوس نہیں، وہ آج بھی پاکستان کے ساتھ جڑے ہیں، کشمیری سمجھدار قوم ہیں، وہ سمجھتے ہیں وہ کس قسم کے لیڈر کے ساتھ ڈیل کررہے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمو د مزید کہتے ہیں امریکاکے خطے میں بہت سے مفادات ہیں، پاکستان جب امریکاسے کشمیرپرخدشات کا اظہار کرتا ہے تو اس کے سامنے اپنے مفادات بھی ہوتے ہیں،اگر امریکا نے کشمیرکے حوالے سے مدد نہیں کی تو وہ پاکستان کی راہ میں رکاوٹ بھی نہیں بنا،پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ جتنے موثرطریقے سے لڑسکتا ہے،لڑنے کی کوشش کررہاہے، جب یہ مسئلہ اپنے عروج پر تھا اس وقت میڈیا نے اپنے کیمرے کی آنکھ دھرنے کی طرف موڑ دی۔ وہ بولے کہ ٹرمپ بھارت کو باور کرواسکتے ہیں وہ خطے میں جارحیت کی طرف نہ بڑھے، وہ جانتے ہیں اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان بھرپور طریقے سے جواب دے گا۔