Friday, April 26, 2024

مزدوروں کے حقوق کی بات کر کے ووٹ لینے والے فلاح کا کام نہیں کرتے ، محنت کش

مزدوروں کے حقوق کی بات کر کے ووٹ لینے والے فلاح کا کام نہیں کرتے ، محنت کش
July 1, 2018
فیصل آباد (92 نیوز) غریبوں اور مزدوروں کے حقوق کی بات کر کے ووٹ تو سبھی لیتے ہیں لیکن ان کی فلاح کیلئے کام کوئی نہیں کرتا اور اب محنت کشوں نے بھی ٹھان لی ہے کہ ووٹ کا استعمال سوچ سمجھ کر کریں گے۔ فیصل آباد ایک صنعتی شہر ہے جہاں لاکھوں مزدور ملوں فیکٹریوں میں روزگار سے وابستہ ہیں۔ قومی اسمبلی کے 10 اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقے ہیں لیکن کسی جماعت نے ایک مزدور رہنما کو بھی نمائندگی دینا مناسب نہ سمجھا۔ محنت کش کہتے ہیں سیاستدانوں صرف دعوے کرتے ہیں آج تک ان کیلئے کسی نے کچھ نہیں کیا۔ ماضی میں محنت کشوں اور غریبوں پر سیاست کر کے ووٹ حاصل کئے گئے لیکن ایوان اقتدار میں جو بھی پہنچا مزدوروں کیلئے کو پوری اجرت دلانے اور میڈیکل سمیت دیگر سہولیات دلوانے میں ناکام رہا۔ دن بھر محنت مشقت کر کے گزر بسر کرنے والوں نے بھی ٹھان لی ہے کہ اس بار ووٹ کا استعمال سوچ سمجھ کر کریں گے۔ سیاستدانوں کی بے حسی کا شکار فیکٹری مزدور کہتے ہیں کہ اب وہ کسی کے دھوکے میں آنے والے نہیں ہیں۔ سیاسی جماعتیں مزدوروں اور غریبوں کی ہمدرد ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں لیکن اقتدار ملنے پر کچھ نہیں کیا جاتا۔ اسی لئے تو محنت کش اس بار ووٹ کا استعمال سوچ سمجھ کر کریں گے۔