مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کو گزرے ایک برس بیت گیا
کراچی (92 نیوز) عہد یوسفی کو تمام ہوئے ایک سال بیت گیا، معروف مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی تو اب ہم میں نہیں رہے، لیکن ان کی تحریریں آج بھی قارئین کے لبوں پر مسکراہٹ بکھیر دیتی ہیں۔
لہجے میں شائستگی، جملوں میں روانی اور لفظوں میں طنز کی کاٹ، یہ تھے پاکستانی ادب کے درخشاں ستارے مشتاق احمد یوسفی جنہوں نے جو بھی لکھا، خوب لکھا۔
چار ستمبر 1923 کو راجستھان میں پیدا ہونے والے مشتاق احمد یوسفی تقسیم ہند کے بعد کراچی آ گئے، ذریعہ معاش کے لئے بینکاری کے شعبے کا انتخاب کیا، پھر ترقی کرتے ہوئے کئی بینکوں کی سربراہی بھی کی۔
چراغ تلے، خاکم بدہن، زرگزشت، آب گم اور شام شعر یاراں جیسی شہرہ آفاق کتابوں کا ہر جملہ قاری کو مسکرانے پر مجبور کر دیتا ہے۔
مشتاق احمد یوسفی کو ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیاز اور ہلال امتیاز کے اعزازات سے سرفراز کیا جاچکا ہے جبکہ اکادمی ادبیات پاکستان نے انھیں پاکستان کا سب سے بڑا ادبی اعزاز کمال فن ایوارڈ عطا کیا۔