Monday, May 13, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو 10 ستمبر کو طلب کرلیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو 10 ستمبر کو طلب کرلیا
September 1, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کو سرنڈر کرنے کا آخری موقع دے دیا ، جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیئے کہ عدم پیشی پر نوازشریف کومفرورقراردینے کی کارروائی شروع کریں گے۔جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ اگرنوازشریف کوگرفتاری کا خدشہ ہے تواس حوالے سے ہدایات جاری کردیتے ہیں، سماعت میں پیش نہ ہونا جرم ہے، عدالت نیا کیس شروع کر سکتی ہے اور3سال تک سزا سنا سکتی ہے ۔عدالت نے مریم نوازاورکیپٹن ریٹائرڈ صفدرکی ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیلیں الگ کردیں۔

ایون فیلڈ، العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز پر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پرمشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

عدالت نے نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی ، دوران سماعت جسٹس عامرفاروق نے استفسارکیا کہ العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی ضمانت کا سٹیٹس کیا ہے؟، سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ ان کے موکل ضمانت پرنہیں ہیں،وہ علاج کی غرض سے لندن گئے۔۔اس حالت میں نہیں کہ ابھی پاکستان آسکیں۔

جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ عدالت کے سامنے نوازشریف کی 2اپیلیں زیرسماعت ہیں ،نوازشریف کومخصوص وقت کیلئے ضمانت دی گئی، اس دوران نوازشریف کی کوئی میڈیکل رپورٹ پیش نہیں کی گئی، نواز شریف علاج کی تفصیل جمع کراتے تو پنجاب حکومت نمائندہ بھیج کرتحقیقات کر سکتی تھی، لاہور ہائیکورٹ کی سماعت کا اسلام آباد ہائیکورٹ کی کارروائی سے تعلق نہیں،پنجاب حکومت عدالتی حکم کے مطابق عملدرآمد کررہی ہے۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے استفسار کیا کہ کیا نواز شریف اسپتال میں زیرعلاج ہیں،اگر وہ اسپتال میں زیرعلاج ہو تو پھرصورتحال بالکل مختلف ہوتی،پہلے تو یہ طے ہونا ہے کہ کیا نوازشریف جان بوجھ کرمفرور ہیں،نیب پراسیکیوٹر نے نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ 2 اپیلیں زیرسماعت ہیں۔۔ایک اپیل میں استثنیٰ دیا تو اثر دوسری اپیل پر بھی پڑے گا،عدالت سابق وزیراعظم کو مفرور قرار دے۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ عدالت ابھی نواز شریف کو مفرور قرار نہیں دے رہی، سرینڈر کرنے کا ایک موقع دے رہے ہیں،خواجہ حارث نے کہا کہ اگرطلب کر رہے ہیں تو پھر آپ نے فیصلہ کر دیا کہ نواز شریف کے پاس بیرون ملک رہنے کا کوئی جواز نہیں،جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا حق تو نہیں چھین رہے،وہ سرینڈر کرنے کے بعد دوبارہ طبی بنیادوں پرضمانت کےلیے عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں،ہم تو کہہ رہے ہیں نوازشریف آئندہ سماعت پرپیش ہوں۔

عدالت نے نوازشریف کی ضمانت سے متعلق وفاق سے دس ستمبر کو موقف مانگ لیا، جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ تحریری حکم نامے میں مزید تفصیلات جاری کریں گے، عدالت نے مریم نواز اورکیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیلوں کو نوازشریف کی اپیلوں سے الگ کردیا، عدالت نے نواز شریف کی دو کیسوں میں اپیلوں پر سماعت دس ستمبر جبکہ ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر کی اپیلوں کی سماعت 23 ستمبر کو ہوگی۔