Friday, April 26, 2024

مریم نواز نے آج کہہ دیا شہباز شریف نوازشریف کے نمائندے نہیں ، شہزاد اکبر

مریم نواز نے آج کہہ دیا شہباز شریف نوازشریف کے نمائندے نہیں ، شہزاد اکبر
September 23, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے کہا مریم نواز نے آج کہہ دیا شہباز شریف نوازشریف کے نمائندے نہیں۔ شہزاد اکبر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا سالگرہ کے دن بھتیجی نے چچا کو پارٹی سے نکال دیا۔ رمضان شوگر ملز سیٹلمنٹ کے بعد شہباز شریف کے حق میں آئی ۔ یہ منی لانڈرنگ کے پورے نیٹ ورک پر پورا اترتے ہیں۔ پنجاب میں جب ن لیگ کی حکومت تھی تو مختلف ٹھیکیداروں سے پیسے لیے جاتے تھے۔ مشیر داخلہ شہزاد اکبر کا کہنا تھا شہباز شریف اور ان کے خاندان کی مشکوک ٹرانزکشنز پر تحقیقات کی جا رہی تھیں۔ ٹی ٹی کیس منی لانڈرنگ کیس ہے جو لاہور نیب میں ریفرنس دائر ہو گیا ہے۔ 55 والیوم ہیں اور 25 ہزار صفحات پر مشتمل یہ مفصل ریفرنس ہے جس میں تمام ثبوت موجود ہیں۔ ایف ایم یونٹ اینٹی منی لانڈرنگ کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ نیب کو ایک مشکوک ٹرانشیکشن موصول ہوئی جہاں سے اس کیس کا آغاز ہوا۔ ٹی ٹی ریفرنس سے زیادہ مظبوط میں نہیں سمجھتا کوئی اور کیس آج تک بنا ہو۔ اس کیس میں پچپن والیم ہیں ہر طرح کا ایویڈینس موجود ہے۔ شہزاد اکبر بولے ٹی ٹی کیس میں بڑی تفصیلی تحقیقات ہیں ۔ ٹی ٹی کیس میں سولہ ملزم نامزد ہیں  جن میں سے چھ شہباز شریف کے فیملی ممبر ہیں ۔ دس ملزم معاونت فراہم کرتے رہے ۔ چار ایسے لوگ ہیں جو اپروور تھے جن کو سلطانی گواہ بنا دیا گیا۔  تین بے نامی کمپنیاں بھی اس ریفرنس کا حصہ ہیں۔ اس کیس میں اربوں روپے کی منی لانڈنرنگ کی گئی۔ نثار ٹریڈنگ کمپنی میں کک بیک وصول کی جاتی تھیں۔ سوال پیدا ہوتا کیا پی ایم ایل این میں پیسے لیکر لوگ بھرتی کیے جاتے ہیں۔ مرزا شہزاد اکبر نے کہا اس کیس میں 177 جعلی ریمیٹینسز شامل ہیں ۔ شہباز شریف کی آج برتھ ڈے ہے سوچا ان کو برتھ ڈاے گفٹ پیش کروں۔ امپورٹڈ لینڈ کروزر کی ٹی ٹی رقوم سے ادائیگی کی گئی۔  شہباز شریف نے جب کسی کو تحفہ دینا ہوتا تھا وہ انہی ٹی ٹی اکاونٹس کے پیسے سے دیتے تھے۔ شہباز شریف نے ڈی ایچ اے کے دو گھروں کی ادائیگی بھی ٹی ٹی رقوم سے کی۔ حمزہ شہباز نے براہ راست نثار ٹریڈنگ کنسرن سے رقوم وصول کیں ۔ دو ٹرسٹڈ کیش میں شعیب قمر اور مسرور انور دونوں حراست میں ہیں۔ شہزاد اکبر کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا اب ان پر فرد جرم عائد ہونے والی ہے اور اب یہ حیلے بہانے کر رہے ہیں ۔ منی کی منی لانڈرنگ کے تمام شواہد موجود ہیں ۔ صرف رمضان شوگر مل میں ساڑھے نو ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف ہوا ہے۔  رمضان شوگر مل میں گیارہ ملازمین کو استعمال کر کے ساڑھے نو ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ ملک مقصود رمضان شوگر مل میں چپڑاسی ہیں ۔ چپڑاسی ملک مقصود کی تنخواہ سولہ ہزار ہے۔ چپڑاسی کے اکاونٹ میں دو اعشاریہ تین ارب روپے کی ٹرانزیکشن کی گئی۔ غلام سرور کلرک ہیں ان کے اکاونٹ میں ایک اعشاریہ ایک ارپ روپے کی منی لانڈرنگ ہوئی۔ خضر حیات کلرک کے اکونٹ میں ایک اعشاریہ چار ارب روپے کی منی لانڈرنگی ہوئی ۔ چپڑاسی ملک انوار کے اکاؤنٹ میں آٹھ سو اسی ملین کی منی لانڈرنگ ہوئی۔