Friday, April 19, 2024

مریم صفدر کی پریس کانفرنس میں دکھائی جانے والی ویڈیو حقائق کے برعکس ہے، جج ارشد ملک

مریم صفدر کی پریس کانفرنس میں دکھائی جانے والی ویڈیو حقائق کے برعکس ہے، جج ارشد ملک
July 7, 2019

اسلام آباد (92 نیوز) احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے رہنما ن لیگ کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا مریم صفدر کی پریس کانفرنس میں دکھائی جانے والی ویڈیو حقائق کے برعکس ہے۔

 وضاحتی بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ میں احتساب عدالت میں بطور جج اپنے فرائق سر انجام دے رہا ہوں۔ میں نے مریم صفدر کی پریس کانفرنس اور مجھ سے منسوب کی جانے والی ویڈیوز دیکھی ہیں۔ پریس کانفرنس کے ذریعے مجھ پر سنگین الزامات لگا کر میرے ادارے ،میری ذات اور میرے خاندان کی ساکھ کو متاثر کرنے کی سازش کی گئی ۔ اس حوالے سے حقائق منظر عام پر لانا چاہتا ہوں۔

جج ارشد ملک نے کہا میں راولپنڈی کا رہائشی ہوں جہاں جج بننے سے پہلے وکالت کرتا رہا ہوں۔ مذکورہ ویڈیو میں دکھائے گئے کردار ناصر بٹ کا تعلق بھی اسی شہر سے ہے اور میری اس سے پرانی جان پہچان ہے۔

 ناصر بٹ اور اسکا بھائی عبد اللہ بٹ عرصہ دراز سے مختلف اوقات میں مجھ سے بے شمار دفعہ مل چکے ہیں۔ مریم صفدر کی پریس کانفرنس میں دکھائی جانے والی ویڈیوز نہ صرف حقائق کے برعکس ہیں بلکہ ان میں مختلف مواقع اور موضوعات پر کی جانے والی گفتگو توڑ مروڑ کر سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔ مریم صفدر کی پریس کانفرنس کے بعد یہ ضروری ہے کہ سچ منظر عام پر لایا جائے۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا نواز شریف اور انکے خاندان کے مقدمات کی سماعت کے دوران مجھے ان کے نمائندوں کی طرف سے  بارہا نہ صرف رشوت کی پیشکش کی گئی بلکہ تعاون نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں جن کو میں نے سختی سے رد کرتے ہوئے حق پر رہنے کا عزم کیا اور اپنے جان و مال کو اللہ سے سپرد کر دیا۔

 انہوں نے کہا میں نے اگر دباؤ  یا  رشوت کے لالچ میں فیصلہ سنانا ہوتا تو ایک مقدمہ میں سزا اور دوسرے میں بری نہ کرتا۔ میں نے انصاف  کرتے ہوئے شواہد کی بنا پر نواز شریف کو العزیزیہ کیس میں سزا سنائی اور فلیگ شپ کیس میں بری کیا۔ میں یہ بھی واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مجھ پر بلواسطہ یا بلاواسطہ تو کئی دباؤ تھا اور نہ ہی کوئی لالچ پیش نظر تھا ۔ میں نے یہ فیصلے خدا کو حاضر ناظر جان کر قانون و شواہد کی بنیاد پر کیے۔

 جج ارشد ملک کا کہنا تھا پریس کانفرنس محض میرے فیصلوں کو متنازعہ بنانے اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے کی گئی ہے ۔ اس میں دکھائی گئی ویڈیوز جھوٹی ، جعلی اور مفروضی ہیں ۔ لہذا اس میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جانی چاہیے۔