Thursday, May 2, 2024

مری ، سیاحوں پر مقامی افراد کا تشدد ، شکایات کے بعد سیاحوں کی تعداد میں کمی

مری ، سیاحوں پر مقامی افراد کا تشدد ، شکایات کے بعد سیاحوں کی تعداد میں کمی
May 12, 2018
مری (92 نیوز) ملک کے سب سے مشہور سیاحتی مقام مری میں سیاحوں پر مقامی افراد  کے تشدد اور خواتین سے بد تمیزی کی شکایات عام ہونے لگیں۔ ان شکایات کے بعد مری جانے والے سیاحوں کی تعداد میں کمی واقع ہونا شروع ہو گئی ۔ ملک بھر سے سیاحت کے لیے مری آنے والی فیملیز کے ساتھ مقامی افراد کی بدتمیزی اور تشدد کے واقعات معمول بن گئے۔ مشہور سیاحتی مقام پر انسانیت کی تذلیل اور لوٹ مار سے تنگ سیاحوں نے سوشل میڈیا پر مری کے بائیکاٹ کی مہم شروع کر دی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مبینہ طور پر مقامی افراد سیاحت کے لیے آئی فیملی کے مرد کو خواتین کے سامنے تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ مری کے بازار کی وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں مبینہ طور پر مقامی لوگوں کا گروہ سرعام شہری کو پیٹ رہا ہے تو دوسری طرف ایک سیاح کی گاڑی کو ٹھڈے مارے جا رہے ہیں۔ مری میں خواتین سے بدتمیزی کی شکایات بھی آرہی ہیں۔ دوسری طرف مری کی انتظامیہ، مختلف تنظیموں نے سوشل میڈیا پر چلنے والی بائیکاٹ کی مہم کو سیاحت کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے سیاحوں کی آمد میں کمی کے دعوے کو مسترد کر دیا۔ پراپیگنڈہ ناکام بنانے کے لیے ٹورسٹ ویلکم ان مری کے نام سے مہم بھی شروع ہو گئی اور سیاحوں کو پھول پیش کیے جارہے ہیں۔ مری کے مال روڈ پر بینرز آویزاں کر دئیے گئے اور منفی واقعات کی روک تھام کےلیے پولیس اور ٹریفک وارڈنز کو خصوصی ہدایات بھی جاری کر دی گئیں۔