Friday, September 20, 2024

مرکزی بینک کا مالی سال 2016ءکے معاشی اعشاریوں میں بہتری کا دعویٰ

مرکزی بینک کا مالی سال 2016ءکے معاشی اعشاریوں میں بہتری کا دعویٰ
March 31, 2016
کراچی (92نیوز) اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے پاکستان کی معیشت کی کیفیت کے بارے میں مالی سال 2016ءکی دوسری سہ ماہی کی رپورٹ آج جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق بعض معاشی اعشاریوں میں بہتری آرہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ استحکام ستمبر 2015ءمیں پالیسی ریٹس کو تاریخ کی پست ترین سطح تک لے جانے کے اسٹیٹ بینک کے فیصلے کی بنیادی وجہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے جو اس مدت میں کم ہوکر صرف 2.5 فیصد رہ گئی۔ مالی سال 16ءکی پہلی ششماہی میں مجموعی جاری کھاتے کا خسارہ 1.4ارب ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ پاکستان کے سرکاری بیرونی قرضے کے واجبات کی ادائیگی 2020ءتک 6 ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ نہیں ہیں۔ رپورٹ میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ درآمدی ایندھن کی طلب بڑھنے سے زرمبادلہ ذخائر پر دباو آسکتا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے زور دیا کہ ملک میں پیداوار اور کاروبار کی لاگت کم کرنا ہوگی‘ ساتھ ہی برآمدات کو فروغ دینے کےلئے صنعتی پالیسی تشکیل دی جائے۔ رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی نمو کو ملکی تعمیرات کے شعبے میں تیزی نیز بڑے پیمانے کی اشیاءسازی کی نمو میں اضافے سے تحریک ملی جو مالی سال 15ءکی پہلی ششماہی میں 2.7فیصد سے بڑھ کر مالی سال 16ءکی پہلی ششماہی میں 3.9فیصد ہوگئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلند ترقیاتی اخراجات نے حکومت کی مالیاتی استحکام کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا نہیں کی اور مالی سال 16ءکی پہلی ششماہی کے دوران مجموعی بجٹ خسارہ خاصا کم ہوکر جی ڈی پی کا 1.7 فیصد رہ گیا جو مالی سال 15ءکی پہلی ششماہی میں 2.4 فیصد تھا۔