Monday, May 13, 2024

محسن داوڑ اور علی وزیر خرکمر واقعہ کے ذمہ دار قرار، خیبرپختونخوا حکومت کو رپورٹ ارسال

محسن داوڑ اور علی وزیر خرکمر واقعہ کے ذمہ دار قرار، خیبرپختونخوا حکومت کو رپورٹ ارسال
June 1, 2019
 پشاور (92 نیوز) محسن داوڑ اور علی وزیر شمالی وزیرستان کے واقعہ کے ذمہ دار ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے رپورٹ خیبر پختونخوا حکومت کو ارسال کر دی۔ شمالی وزیرستان  میں شرپسندی کے پیچھے محسن داوڑ اور علی وزیر نکلے۔ دتہ خیل، الواڑہ، آدمی کوٹ، خرکمر اور بویہ میں حالات خراب کرنے کے لیے خطرناک پلاننگ کی گئی۔ ڈپٹی کمشنر کی طرف سے خیبرپختونخوا حکومت کو بھیجی گئی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات سامنے آگئے۔ رپورٹ کے مطابق محسن داوڑ اور علی وزیرچھبیس مئی کو تین سو حمایتیوں کو لے کر چیک پوسٹ پہنچے۔ علی وزیر نے سکیورٹی فورسز کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی اور مظاہرین کو حملے کے لیے بھڑ کایا۔ محسن داوڑ اور علی وزیر نے خرکمر چیک پوسٹ پر حملہ کرنے والوں کی قیادت کی۔ دونوں ایم این ایز کے ساتھ مسلح افراد نے چیک پوسٹ پر گولیاں برسائیں۔ رپورٹ کے مطابق فائرنگ  مختلف اطراف سے ہوئی۔ مظاہرین نے سکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کی بھی کوشش کی۔ شرپسندوں کی گولیاں مظاہرین اور پارلیمنٹیرینز کی گاڑیوں کو لگیں۔ رپورٹ کے مطابق پچیس مئی کو بویہ کے علاقے میں بارہ عمائدین کے ساتھ مذاکرات ہوئے اور دھرنا ختم کرنے پر اتفاق ہو گیا۔ ایم این اے محسن داوڑ اور علی وزیر کے اکسانے پر مظاہرین دوبارہ چیک پوسٹ پر جمع ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق انتیس اپریل کو دتہ خیل میں پاک فوج کے تین جوانوں کو شہید کیا گیا۔ یکم مئی کو الواڑہ میں باڑ لگانے والی ٹیموں پر حملے میں چار سپاہی شہید ہوئے۔ 24 مئی کو سکیورٹی فورسز نے آپریشن  کے دوران 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا۔ مشتبہ افراد کی گرفتاری پر ڈوگہ مچہ کے رہائشیوں نے خر کمر چیک پوسٹ تک ریلی نکالی۔ مظاہرین نے رکاوٹوں کو نقصان پہنچایا اور ریاست مخالف نعرے لگائے۔ اس موقع پر پاک فوج کے جوانوں نے صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا۔