Thursday, April 18, 2024

متنازعہ شہریت قانون پر اقوام متحدہ نے بھی بھارتی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

متنازعہ شہریت قانون پر اقوام متحدہ نے بھی بھارتی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
March 3, 2020
 نیو یارک (92 نیوز) متنازعہ شہریت قانون پر اقوام متحدہ نے بھی بھارتی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔ کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بچلیٹ نے درخواست دائر کر دی۔ میشل بیچلیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین، عالمی اقدار اور انصاف کے بنیادی تقاضوں کے مطابق متنازع شہریت ترمیمی قانون پر نظر ثانی کرے۔ میشل اس سے پہلے بھی متنازع قانون کیخلاف متعدد بار آواز بلند کر چکی ہیں۔ مشیل بچلیٹ کے اقدام پر بھارتی حکومت تلملا اٹھی۔ بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اور اس پر کسی بیرونی طاقت کو سپریم کورٹ جانے کا حق حاصل نہیں۔ اس سے قبل امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی بھی بھارت کے متنازع شہریت ترمیمی قانون کو مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر حملہ قرار دیتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ سے مودی حکومت کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کر چکا ہے۔ دوسری جانب دہلی کے مسلم کش فسادات میں املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی عبوری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فسادات کے دوران 120 سے زائد مکانات ، سوا تین سو دکانیں اور 300 سے زائد گاڑیاں جل کر راکھ ہو گئیں جبکہ ہندو بلوائیوں نے کم از کم چار مساجد کو بھی شہید کیا۔