Saturday, April 20, 2024

متنازعہ بل کیخلاف مظاہروں نے بھارت کے درودیوار ہلا دیئے، ہلاکتیں 24 ہو گئیں

متنازعہ بل کیخلاف مظاہروں نے بھارت کے درودیوار ہلا دیئے، ہلاکتیں 24 ہو گئیں
December 22, 2019
نئی دہلی (92 نیوز) متنازعہ بل کیخلاف مظاہروں نے بھارت کے درودیوار ہلا دیئے، ہلاکتوں کی تعداد 24 ہو گئیں، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈر اسد الدین اویسی نے متنازعہ بل کے خلاف لڑائی کو تمام بھارتیوں کی لڑائی قرار دے دیا۔ نریندر مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں نے بھارت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، ملک بھر میں جاری مظاہروں کے باوجود بی جے پی حکومت کی ڈھٹائی برقرار ہے۔ اتر پردیش میں مظاہرین کو گولیاں کا نشانہ بنانے کے بعد یوگی ادیتا ناتھ کی حکومت نے ان کی جائیداد بھی ضبط کرنی شروع کر دی۔بات یہیں تک محدود نہیں رہی اس کے لیے ایک چار رکنی پینل بنایا گیا ہے جو مظاہرین پر بھاری جرمانے بھی عائد کرے گا۔ حیدرآباد میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈر اسد الدین اویسی نے متنازعہ بل کے خلاف ایک بڑی ریلی نکالی، جس کے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا متنازعہ بل کے خلاف لڑائی صرف مسلمانوں کی نہیں بلکہ تمام بھارتیوں کی ہیں۔ کالے قانون کیخلاف تمام لوگ باہر آئے اور بی جے پی کو پیغام دے۔ مظاہروں سے خوفزدہ بھارتی حکومت نے ریاست اتر کھنڈ میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے اور تمام پولیس والوں کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔ راجھستان کے دارالحکومت جےپور میں بھی انٹرنیٹ اور میٹرو سروس بند ہیں۔ بھارتی پولیس کا اتر پردیش میں مظاہرین پر فائرنگ نہ کرنے کا جھوٹ بے نقاب ہو گیا ہے۔ بھارتی میڈیا پولیس فائرنگ کی ویڈیو منظر عام پر لے آیا ہے جس میں پولیس والے کو اپنے ریوالور سے فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب عوامی غم و غصہ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نئی دہلی میں ایک ریلی نکال رہے ہیں۔ اس موقع پر سیکورٹی کے نہائیت سخت انتظامات ہیں۔ اپوزیشن پارٹی کانگریس نے بھی مودی کی ریلی کیخلاف مظاہروں کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔ مظاہروں میں سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی بھی شرکت کریں گے۔