Thursday, April 18, 2024

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل میں سفارتی تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ ہو گیا

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل میں سفارتی تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ ہو گیا
August 14, 2020
 ابو ظہبی (92 نیوز) متحدہ عرب امارات اور اسرائیل میں سفارتی تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ ہو گیا۔ اعلامیہ کے مطابق اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں کو ضم کرنے کا منصوبہ روک دے گا۔ عرب دنیا کی سیاست میں یوٹرن آ گیا۔ مشرق وسطی کی پالیسی میں نمایاں تبدیلی رونما ہو گئی۔ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اعلان کر دیا ۔ یہ خبر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر دی۔ عالمی رہنماؤں نے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق ایک معاہدے کے تحت اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں کو اسرائیل میں ضم کا منصوبہ روک دے گا اور اس کے بدلے میں متحدہ عرب امارات اسرائیل سے باقاعدہ سفارتی تعلقات بحال کرے گا۔ امریکی صدر کی ٹویٹ میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی طرف سے ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق آنے والے ہفتوں میں دونوں ملکوں کے وفود ملاقاتیں کریں گے اور ان میں براہ راست پروازوں ، سکیورٹی، ٹیلی مواصلات، توانائی، سیاحت اور صحت کی دیکھ بھال جیسے امور پر مذاکرات کیے جائیں گے۔ صدر ٹرمپ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کو امریکا کا عظیم دوست قرار دیتے ہوئے تاریخی امن معاہدے کو ایک بڑا بریک تھرو قرار دیا۔ عرب ممالک میں سے اب تک صرف اردن اور مصر ہی وہ دو ممالک تھے جنہوں نے اسرائیل کو باقاعدہ تسلیم کرتے ہوئے اس کے ساتھ باضابطہ تعلقات استوار کر رکھے ہیں۔ ان دو ریاستوں کے برعکس خلیجی عرب ممالک میں سے کسی کے بھی اسرائیل کے ساتھ کوئی باقاعدہ سفارتی تعلقات نہیں تھے اور نہ ہی انہوں نے اسرائیلی ریاست کو سرکاری طور پر تسلیم کیا تھا۔