Saturday, April 20, 2024

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل معاہدے کے بعد مشرق وسطیٰ میں سیاسی ہلچل

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل معاہدے کے بعد مشرق وسطیٰ میں سیاسی ہلچل
September 2, 2020

ریاض ( 92 نیوز) متحدہ عرب امارات اور اسرائیل میں معاہدے کے بعد سے مشرق وسطیٰ میں سیاسی ہلچل بڑھ گئی۔ امریکی صدارتی مشیر کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ سے ملاقاتیں کیں ، دونوں ممالک نے اسرائیل سے تعلقات کے لیے مزید انتظار کا کہہ دیا، جیریڈکشنر نے محمدبن سلمان سے ملاقات میں اسرائیل اور فلسطین میں مذاکرات کی بحالی پر بات چیت کی۔

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدے اور سفارتی وفد کے دورہ ابوظہبی کے بعد مشرق وسطیٰ میں سیاسی ہلچل میں اضافہ ہوگیا ، امریکی صدارتی مشیرکی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ سے ملاقاتیں ، دونوں ممالک نے اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کیلئے مزید انتظار کاکہہ دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر، داماد اور امارات جانے والے اسرائیلی وفد کی قیادت کرنے والے جیریڈکشنر نے اب مشرق وسطیٰ کے ممالک کے دورے شروع  کر دیے ہیں، انہوں نے ریاض میں سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان سے ملاقات کی، جس میں خطے کی سلامتی و استحکام کے ساتھ اسرائیل اور فلسطین مذاکرات کی بحالی پر بھی بات چیت کی  گئی۔

اس سےقبل جیریڈ کشنر نے شاہ بحرین سے بھی ملاقات کی جس میں  شاہ حمد بن عیسیٰ بن سلمان کا کہنا تھا کہ خلیج میں استحکام کا انحصار سعودی عرب پر ہے۔

اماراتی وزارت خارجہ کی اعلیٰ عہدیدار عہند العتیبہ کا کہناہے اسرائیل کے ساتھ امن کے بعد یو اے ای خطے میں زیادہ مربوط ہوگیا ہے۔ یہ امن ایک امید اور خوش نما تبدیلی کا اظہار ہے۔

دوسری جانب ایران نے ایک بار پھر سخت ردعمل کا اظہار کیاہے،،، ایرانی رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرکے اسلامی دنیا اور فلسطینیوں سے غداری کا ارتکاب کیا ہے اور یہ زیادہ دیر نہیں رہے گی۔