Sunday, September 8, 2024

ماہرین فلکیات نظام شمسی کے نویں سیارے کی تلاش کے قریب پہنچ گئے

ماہرین فلکیات نظام شمسی کے نویں سیارے کی تلاش کے قریب پہنچ گئے
January 21, 2016
نیویارک (ویب ڈیسک) ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ ہمارے نظام شمسی میں نواں سیارہ موجود ہے جو پلوٹو سے بھی دور مدار میں گردش کر رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ بات درست نکلتی ہے تو یہ نیا سیارہ زمین کے حجم سے دس گنا چھوٹا ہو گا تاہم اس وقت سائنسدانوں کے پاس اس حوالے سے براہ راست مشاہدات نہیں ہیں۔ ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ امریکی سائنسدانوں کو غیرواضح طور پر اس نئے سیارے کی پوزیشن کا علم ہے۔ زمین پر بہت سے ٹیلی سکوپس ہیں جو اس قابل ہیں کہ وہ اتنے دور دراز سیارے کو تلاش کر سکیں۔ کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی ٹیم کے مطابق آٹھواں سیارہ سورج سے چار اعشاریہ پانچ بلین کلومیٹر کے فاصلے پر گردش کر رہا ہے جبکہ نیا سیارہ اس سے بھی 20 گنا زیادہ فاصلے پر گردش کر رہا ہے۔ دیگر سیاروں کے مقابلے میں اس سیارے کی گردش گولائی میں نہیں اور یہ سورج کے گرد چکر دس ہزار سے 20 ہزار سالوں میں مکمل کرتا ہے۔ امریکی ماہرین فلکیات نے کوئپر بیلٹ میں سیارچوں کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دور دراز خلائی اجسام ایک ہی سمت میں عجیب و غریب طریقے سے گردش کر رہے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ ماہرین فلکیات اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ صرف اسی وقت ہو سکتا ہے جب وہاں ایک بڑا سیارہ موجود ہو۔