Sunday, September 8, 2024

ماہرین تھری ڈی پرنٹر ٹیکنالوجی سے مشرق وسطیٰ کے آثار قدیمہ دوبارہ بنانے کیلئے پرامید

ماہرین تھری ڈی پرنٹر ٹیکنالوجی سے مشرق وسطیٰ کے آثار قدیمہ دوبارہ بنانے کیلئے پرامید
August 29, 2015
لندن (ویب ڈیسک) آکسفورڈ اور ہارورڈ ماہرین آثار قدیمہ نے مشرق وسطیٰ میں قدیم تاریخی ورثے کو تباہ ہونے سے بچانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ تاریخی ورثے کی تصویریں بنانے کیلئے تھری ڈی کیمرے استعمال کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آکسفورڈ اور ہارورڈ کے ماہرین آثارقدیمہ کی جانب سے شروع کیے گئے اس منصوبے کے تحت ہزاروں مقامی افراد کو تصاویر بنانے کیلئے کہا جائے گا۔ ماہرین پرامید ہے کہ تھری ڈی پرنٹر ٹیکنالوجی استعمال کر کے تباہ شدہ آثار قدیمہ کی نقل بنانا ممکن ہو گا۔ برطانیہ کے انسٹیٹیوٹ فار ڈیجیٹل آرکیالوجی کی جانب سے شروع کیے گئے اس منصوبے کے تحت دنیا بھر میں شورش زدہ علاقوں میں 5ہزار کیمرے تقسیم کیے جائیں گے۔ اس منصوبے کے تحت ماہرین جنگ زدہ علاقوں کی 10 لاکھ تصاویر جمع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔