ماہرین آثار قدیمہ نے قدیم مصری شہنشاہوں کے مجسمے دریافت کر لیے
قاہرہ (ویب ڈیسک) مصر میں حیرت انگیز دریافت نے ایک بار پھر لوگوں کی توجہ کھینچ لی۔ قاہرہ سے قدیم مصری شہنشاہوں کے دو مجسمے دریافت ہوئے ہیں جن میں سے ایک رام سیس دوئم کا مجسمہ ہے۔ ان قدآور مجسموں کو مصر اور جرمنی کے آثار قدیمہ کے ماہرین نے قاہرہ کے مضافات سے کھدائی کے دوران دریافت کیا جو چھبیس فٹ بلند ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ مجمسہ مصری فرعون رام سیس دوئم کا ہے جسے مصر کی تاریخ کا سب سے طاقتور اور کامیاب حکمران سمجھا جاتا ہے۔ اس کے دور میں مصری ریاست شام سے سوڈان تک پھیلی ہوئی تھی۔ مصر کی وزارت آثار قدیمہ کے مطابق یہ اب تک کی سب سے اہم اور بڑی دریافت ہے۔
آثار قدیمہ کی ٹیم نے فرعون کے مجسمے کے مختلف حصے نکالے ہیں جس میں دھڑ، دائیں آنکھ، دایاں کان اور تاج شامل ہے۔ ماہرین شہنشاہوں کے مجسمے کے دوسرے حصوں کی بھی تلاش کررہے ہیں۔ اگر وہ مل جاتے ہیں تو پھر انہیں جوڑ کر رام سیسس دوئم کا مجسمہ مصر کے گرینڈ میوزیم میں رکھا جائے گا جسے دوہزار اٹھارہ میں عوام کے لئے کھولا جائے گا۔